مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں آج ایک بار پھر خواتین اپنے وجود کی لڑائی کے لئے سڑکوں پر نکل پڑی۔ کولکاتا کے راجا بازار سے ہزاروں کی تعداد خواتین مولا علی ہوتے ہوئے ایس بنرجی روڈ سے ہوکر دھرمتلہ پہنچی.
ایس این بنرجی روڈ پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ ان میں کئی خواتین ایسی بھی تھی جو اس سے پہلے کبھی گھر سے نہیں نکتہ ہیں لیکن آج جب ان کے وجود پر بن آئی ہے تو کبھی گھر سے باہر نہ آنے والی خواتین بھی سڑکوں پر دھرنے پر بیٹھی نظر آئیں۔
اس عوامی دھرنے کی پکار فورم اگینسٹ این آر سی نے دی تھی چھوٹے بچوں کو لیکر خواتین دھرنے پر گھنٹوں بیٹھی رہیں مودی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتی نظر آئیں ۔ دھرنے میں شامل شمع نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم عورتیں آج سڑکوں پر اپنے حق کے لئے نکلیں ہیں ۔
ہمیں ہمارے ہی ملک میں بیگناہ بنانے کی جو سازش کی جا رہی ہے۔ ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ آخری دم تک اس کے خلاف لڑیں گے۔ بی جے پی کے لوگ خود کو رام کے پیروکار کہتے ہیں لیکن اصل میں یہ رسوں کے ہاجرہ ہیں۔
ابھی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ اس کے بعد دلتوں کی باری ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں ہم لڑیں گے اور ہم اس تب تک لڑیں گے جب تک یہ ظالم حکومت کو اقتدار سے بے دخل نہ کر دیں۔
دھرنے میں شامل ایک اور خاتون نے کہا کہ میں پہلے کبھی بھی اس طرح سے سڑکوں پر نہیں نکلی لیکن اب ہمارے وجود پر سوال اٹھایا جار رہا ہے ۔ مودی حکومت نے ہمیں سڑکوں پر اترنے پر مجبور کر دیا ہے ۔
ہم بھی اس حکومت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب ہم بھی سیاسی طور پر فعال ہو چکے ہیں اور ب ہم اس حکومت کو بتا دیں گے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔