ممبئی: ٹاٹا سنز کے اعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں ممبئی کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے بدھ کو دو ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔
صنعتکار رتن ٹاٹا نے اس ہفتے کے شروع میں لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ انہیں عمر سے متعلقہ صحت کی حالتوں سے متعلق معمول کے طبی معائنہ کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اب ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ان کی حالت مزید بگڑ گئی ہے اور انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔
ٹاٹا نے گزشتہ پیر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے اپنی صحت سے متعلق افواہوں کو مسترد کیا۔ انہوں نے ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ وہ شدید بیمار ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، "پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں، میں اچھے موڈ میں ہوں۔" انہوں نے کہا کہ ان کا باقاعدہ میڈیکل چیک اپ جاری ہے۔ انہوں نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ غلط معلومات پھیلانے سے گریز کریں۔
1991 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے۔
رتن ٹاٹا ہندوستانی صنعت کی ایک بڑی شخصیت ہیں۔ وہ 1991 میں بھارت کے سب سے بڑے کارپوریٹ گروپوں میں سے ایک ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے اور 2012 تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں، ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر توسیع کی، ٹیٹلی، کورس اور جیگوار لینڈ روور جیسی بڑی کمپنیوں کو حاصل کیا، ٹاٹا کو گھریلو کمپنی سے عالمی کمپنی میں تبدیل کیا۔
رتن ٹاٹا کی قیادت میں گروپ نے دنیا کی سب سے سستی کار ٹاٹا نینو لانچ کی۔ انہوں نے عالمی آئی ٹی لیڈر بننے کے لیے گروپ کی آئی ٹی کمپنی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کو بڑھایا۔
رتن ٹاٹا نے 2012 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، لیکن بعد میں انہیں ٹاٹا سنز اور ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا اسٹیل سمیت دیگر گروپ کمپنیوں کا اعزازی چیئرمین نامزد کیا گیا۔