اننت ناگ: ٹیریٹوریل فوجی جوان ہلال احمد بٹ کی ہلاکت کے بعد ضلع اننت ناگ کے شانگس علاقہ میں غم و ماتم کی لہر دوڑ گئی ہے، جوں ہی فوجی جوان کے ہلاکت کی خبر پھیل گئی تو علاقہ کے لوگ ان کے گھر پر جمع ہوگئے تاکہ وہ فوجی جوان کی آخری رسومات میں شامل ہو جائیں اور متاثرہ خاندان کے ساتھ دکھ اور ہمدردی کا اظہار کریں۔
متوفی فوجی جوان کے والد نے کہا کہ ان کا بیٹا روزانہ ڈیوٹی مکمل کرکے گھر لوٹ رہے تھے، کیونکہ ان کی ڈیوٹی نزدیکی ہائی گراونڈ فوجی کیمپ میں تھی، معمول کے مطابق وہ گھر سے ڈیوٹی کے لئے نکل گئے، لیکن بعد میں ان کے اغوا ہونے کی خبر موصول ہوئی، اگلے روز انہیں اپنے بیٹے کے ہلاکت کی خبر ملی جس سے ان کے پورے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ انہوں نے کہا کہ محنت مزدوری کرکے انہوں نے اپنے بیٹے کو پڑھایا، بعد میں ان کی نوکری فوج میں لگ گئی، ان کی کسی کے ساتھ دشمنی نہیں تھی، معلوم نہیں ان کو اس طرح قتل کیوں کیا گیا، ان کے معصوم بچوں کو یتیم کردیا گیا اور ان کی جوان بیوی کو بیوہ بنادیا گیا۔ فوجی جوان کو ایک پانچ سالہ بیٹا اور ایک نو زائدہ بچی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوکرناگ میں دو ٹیریٹوریل فوجی جوانوں کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، ایک فوجی جوان اغوا کاروں کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا جس کے دوران وہ زخمی ہوگیا اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے، تاہم ہلال احمد بٹ کو بندوق بردار اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔ جس کے بعد جموں کشمیر پولیس اور فوج نے مشترکہ طور پر کوکرناگ کے جنگلات میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا اور آج صبح فوجی جوان کی لاش کو اترسو علاقہ کے سنگلان جنگل سے بر آمد کیا گیا۔ فوج کے چنار کورپس نے فوجی جوان ہلال احمد بٹ کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا کہ قوم کے لئے ان کی قربانی کو کبھی بھی فراموش نہیں کی جائے گی، فوج غمزدہ خاندان کے ساتھ گہری تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔