کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین کا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے کو 32 دن ہوگئے ہیں۔ لیکن ان کے جوش و جذبے کوئی کمی نہیں آئی ہے وہیں ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے کولکاتا و اطراف اور دور دراز سے طلباء و فنکاروں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔
کولکاتا اپنی ثقافتی سرگرمیوں کے لئے بہت مشہور ہے مختلف ثقافتی و فنکارانہ سرگرمیوں کے ذریعے بھی پارک سرکس میدان میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے ۔ مرکزی حکومت پر متنازعہ قانون کے لئے نکتہ چینی کی جا رہی ہے ۔
کئی بار گیتوں نظموں کھ ذریعے متنازعہ قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں۔ ایک منفرد انداز میں پارک سرکس میدان میں این آر سی اور شہریت سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔ آج پارک سرکس میدان میں شمالی 24 پرگنہ کے مچھلیندو پور سے ایک خاموش ڈرامہ گروپ نے دو ڈرامے پیش کرکے مرکزی حکومت کی پالیسی اور ملک کے موجودہ حالات پر خاموش ڈرامہ پیش کیا۔
اس کو پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے خوب سراہا۔شمالی 24 پرگنہ کے ایمان مائم گروپ نے اپنے پہلے ڈرامے منفرد انداز میں بھارت کی سیاست کا نقشہ کھینچا اور بتانے کی کوشش کی کہ کس طرح سرمایہ دار طبقہ اپنے مطالبے کے لئے سیاست دانوں کا استعمال کرتے ہیں۔
دولت کا استعمال کرکے سرمایہ دار سیاستدانوں کو اپنے حکم کے غلام بنا لیتے اور پھر عوام اور ملک کو لوٹتے ہیں وہیں۔ دوسرے ڈرامے کے ذریعے ملک کے موجودہ حالات میں مذہبی اتحاد کی ضرورت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ایمان مائم کے رکن دھیرج ہلدار نے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والے لوگ شہری ان کو الگ سے اپنی شہریت ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ہم نے اپنے خاموش ڈرامے میں یہی پیش کیا کہ ہم اس قانون کے خلاف ہیں جو عوام دشمن ہے انسانیت کے خلاف ہے۔