فارم فور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف آئندہ کولکاتا میں ملین مارچ کیا جائے گا۔اس کی قیادت سابق آئی اے ایس اور سماجی کارکن ہرش مندر کریں گے۔ اس سلسے آج کولکاتا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پورا ملک بی جے پی کے خلاف سڑکوں پر اتر رہا ہے ۔
اس نے حکومت کو جھٹکا لگا ہے کیونکہ انہوں نے سوچا،نہیں تھا یہ تحریک اس لئے اہم ہے کہ ایک وقت تھا جب ایسا لگ رہا تھا کہ یہ جو چاہیں گے وہ کر لیں گے لیکن جس طرح سے پورے ملک کے لوگوں نے اس کی مخالفت شروع کی ہے۔
اس طرح ریاستوں نے حکومت کو صاف کہ دیا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں این آر سی اور سی اے اے کو نافذ نہیں کریں گے۔ اس سے حکومت پر دباؤ بنا ہے اور کم سے کم یہ کہنے پر مجبور ہوئے ہیں کہ فی الحال این آر سی نہیں ہوگا۔
وزیر بھی کہ چکے ہیں کہ این آر سی کے سلسلے میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے یہی ہماری جیت ہے انہوں نے کہا کہ آج ہم اس ملک کو بچانے کی لڑائی لڑ رہے ہیں یہ مسلمانوں یا ہندؤوں کی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے دستور کو بچانے کی لڑائی ہے۔
اسی لئے کل ہر شخص کو نکلنا ہوگا ہم مذہب کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں ہر شخص کو تیار ہونا پڑے گا ساتھ ہی سی اے اے کو روکنے کے لئے ہر ریاست کو ساتھ دینا پڑے گا انہوں اس کے ساتھ آئندہ کل کے ملین مارچ میں شریک ہونے کی اپیل کی ۔
واضح رہے کہ آئندہ کل کولکاتا میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف فورم فار ڈیموکریسی اینڈ کمیونل امیٹی کی جانب سے ملین مارچ کیا جارہا ہے۔اس کی ہرش مندر قیادت کریں گے۔ اس کے علاوہ جامعہ کی طالبہ فرزانہ رینا دہلی سے ندیم خان ،رتن خسنویس،مولانا عبدالرفیق صدر جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال، سومترا گھوش دستیدار فلم میکر صحافی عبدالعزیز اور دوسرے مقامی تنظیم۶کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔