مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کلکتہ خلافت کمیٹی نے گاندھی جی کے عدم تعاون تحریک میں اہم رول ادا کیا۔ اس کی رہنمائی کرنے والوں میں مولانا شوکت علی ،مولانا محمد علی اور مولانا ابوالکلام آزاد کے نام شامل ہیں۔
آزادی کے بعد بھی یہ ادارہ سماجی و فلاحی کاموں میں سرگرم رہا اور ملا جان محمد جیسے انسان دوست اور سماجی خدمت گار کی بھی رہنمائی حاصل رہی لیکن آہستہ آہستہ یہ ادارہ محدود ہو گیا
لیکن ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ایک بار کلکتہ خلافت کمیٹی کے موجودہ کمیٹی نے این آر سی اور سی اے اے جیسے متنازعہ قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کولکاتا کے ریڈ روڈ میں عید کی نماز کا انعقاد بھی کلکتہ خلافت کمیٹی ہی کرتی ہے۔آج کولکاتا میں ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کی جانب سے یہ کہا گیا کہ جس طرح کلکتہ خلافت کمیٹی نے آزادی کی لڑائی کے وقت اہم رول ادا کیا تھا۔
ایک بار پھر ملک کے حالات ایسے بن چکے ہیں کہ ہمیں سڑکوں پر اترنے کی ضرورت ہے اور خلافت کمیٹی نے آئندہ 15 فروری کو خلافت کمیٹی کے دفتر زکریا اسٹریٹ سے دو پہر دو بجے سے سی اے اے اور این آر سی کے احتجاجی ریلی نکالے گی جو پارک سرکس میدان میں جا کر ختم ہوگی ۔
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے امام عیدین قاری فضل الرحمن نے کہا کلکتہ خلافت کمیٹی بھی این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ہے ہم بھی اس کا بائکاٹ کرتے ہیں ۔
کیونکہ اس قانون کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہونے والے ہیں اور اس کا استعمال خصوصی طور پر مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف کیا جائے گا اور ملک کے حالات خطرناک حد تک بگڑ سکتے ہیں اسی لئے ہم اس کے خلاف لڑائی کریں گے سڑکوں اتریں گے اور اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔