مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آسنسول میونسپل کارپوریشن کے مختلف وارڈوں میں ان دنوں پانی کی زبردست قلت پائی جارہی ہے۔ ماہِ صیام میں پانی کی قلت سے اقلیتی طبقے کے لوگوں میں میونسپل کارپوریشن کے خلاف ناراضگی پائی جا رہی ہے۔Protest Against Water Shortage in Different Areas of Asansol۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ آسنسول میونسپل کارپوریشن کو پانی کی قلت سے متعلق اطلاع دی گئی، تاہم ابھی تک اس مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلا گیا ہے۔ کارپوریشن کے عہدیدار پانی کی قلت دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں لیکن عمی طور پر کچھ نہیں کرتے ہیں۔
آسنسول سے کانگریس پارٹی کے رہنما غلام سرور نے کہا کہ آسنسول میونسپل کارپوریشن کے وارڈوں میں پانی کی قلت کوئی نئی بات نہیں ہے. خاص طور پر رمضان المبارک کے مہینے میں یہ مسئلہ مزید سنگین ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسنسول میونسپل کارپوریشن کے وارڈوں میں امرت جل منصوبے کے تحت 450 کروڑ روپے مختص کیا گیا تھا لیکن اس منصوبے پر اب تک کام شروع نہیں ہوا ہے۔ آسنسول میونسپل کارپوریشن کو اس کا جواب دینا پڑے گا۔کانگریس کے حامیوں نے پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑک کی ناکہ بندی کردی. پولیس نے مداخلت کرکے گاڑیوں کی آمدورفت دوبارہ بحال کرانے میں کامیاب رہی۔
دوسری طرف آسنسول میونسپل کارپوریشن کے مئیر بدھان چکرورتی نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں پینے کے پانی کی قلت پر مایوسی ہوئی ہے. کارپوریشن کے تمام انجنیئروں کو اس مسئلے کو حل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، امید کی جاتی ہے کہ بہت جلد پانی کی قلت کا مسئلہ دور ہو جائے گا۔