اسمبلی انتخابات کے تحت آٹھویں اور آخری مرحلے میں ریاست کے چار اضلاع کی 36 سیٹوں پر سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ووٹ ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے.
مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر آج آٹھویں اور آخری مرحلے میں چار اضلاع کی 36 سیٹوں پر کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
اس دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے مرکزی فورسز کی 753 کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے. تاکہ چاروں اضلاع میں پرامن انتخابات ہوسکے۔
آٹھویں اور آخری مرحلے میں چار اضلاع میں کل ووٹرز کی تعداد 84,77,728 ہے جو اپنے حق رائے دہی کا آج استعمال کریں گے۔
چاروں اضلاع میں مرد ووٹرز کی تعداد 43,55,835 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 41,21,735 ہے، اس کے علاوہ تیسرے جنس ووٹرز کی تعداد 158 ہے۔
آٹھویں اور آخری مرحلے میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے کل 283 امیدوار اپنی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
آخری مرحلے میں کئی امیدوار ایسے ہیں جو وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ جیسے ریاستی وزیر ششی پانجا، اتین گھوش، ریاستی وزیر سدھن پانڈے، نینا بندھوپادھیا، پارش پال فارورڈ بلاک کے پرکاش ساہا، سی پی آئی ایم کے راجیب بسواس اور کاشی ناتھ بسواس کے نام قابل ذکر ہے۔
الیکشن کمیشن نے آٹھویں اور آخری مرحلے میں شمالی کولکاتا کی سات، مالدہ ضلع کی چھ، مرشدآباد اور بیربھوم ضلع کی 11-11 سیٹوں کے لئے مرکزی فورسز کی 753 کمپنیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شمالی کولکاتا کی سات سیٹوں کے لئے مرکزی فورسز کی 95 کمپنیاں، مالدہ ضلع میں 200 کمپنیاں، مرشدآباد میں 211 اور بیربھوم ضلع 224 مرکزی فورسز کی کمپنیاں تعینات ہیں۔
مالدہ اور مرشدآباد ضلع کی 11 - 11 سیٹوں کے لئے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو بی جے پی کے علاوہ متحدہ اتحاد کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔
الیکشن کمیشن نے کورونا وائرس کے مدنظر آٹھویں مرحلے کی ووٹنگ سے 72 گھنٹے قبل تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان پہلے ہی کر چکا تھا۔
دوسری جانب کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی بی این رادھا کرشنن اور ارجیت بنرجی کی بینچ نے انتخابی کمیشن کو آٹھویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کے لئے کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کو یقینی بنانے کی کڑی یدایت دی تھی۔