ETV Bharat / state

Viswa Bharati University وشوبھارتی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا - وشو بھارتی یونیورسٹی

پہلی مرتبہ کسی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا ہے۔عام طور پر کسی یادگار عمارت کو تاریخی ورثہ کا درجہ دیا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں پہلی مرتبہ یہ ہوا ہے کہ کسی یونیورسٹی کو ہی یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

وشوبھارتی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا
وشوبھارتی یونیورسٹی کو یونیسکو ہیریٹیج کمیشن نے تاریخی ورثہ قرار دیا
author img

By

Published : May 10, 2023, 8:29 PM IST

کولکاتا:وشو بھارتی یونیورسٹی کے کارگذار سکریٹری منبیندر ناتھ ساہا نے کہا کہ یونیورسٹی کو ہیریٹیج یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے۔ آج کا دن ہندوستان کی تاریخ کا بہت ہی یادگار دن ہے۔ 1922 میں، وشو بھارتی فن، زبان، انسانیت، موسیقی کے حصول کے ساتھ ثقافت کے ایک مرکز کے طور پر ابھرا تپا۔ ہندی سیکھنے کے اداروں ہندی بھون، چائنا بھون، ودیا بھون، کلا بھون اور سنگیت بھون کے لئے الگ عمارتیں ہیں۔

وشو بھارتی کی وراثت کی پہچان کے معاملے کو 2010 سے منصوبہ بندی میں لایا گیا تھا۔ رابندر ناتھ ٹیگور کی 150 ویں یوم پیدائش تھا۔ اسی سال، مرکزی وزارت ثقافت نے دوسری بار شانتی نکیتن کو ہیریٹیج سائٹ قرار دینے کے لیے درخواست دی تھی۔ بین الاقوامی شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کی یادیں وشو بھارتی کے ہر کونے میں جڑی ہوئی ہے۔ رابندر ناتھ ٹیگور طلباء کو بند کمروں کے بجائے کھلے احاطے میں پڑھانے کو ترجیح دیتے تھے۔ عام طور پر کسی یادگار یا یادگار کو ہیریٹیج کا عہدہ دیا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی یونیورسٹی کو جو ابھی تک کام کر رہی ہے کو یونیسکو کے ورثے کا عہدہ دیا گیا ہے۔

iیہ بھی پڑھیں:Rabindranath Tagore Birth Anniversary وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے رابندر ناتھ ٹئیگور کو خراج پیش کیا

یونیسکو کی چھ رکنی ٹیم نے بھی یونیورسٹی کا دورہ کیا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ کیا اسے بالکل ہیریٹیج کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔ اور پھر بدھ کے روز، مرکزی وزیر ثقافت جے کرشنن ریڈی کی طرف یہ پیغام آیا ۔اس خبر کو سن سن کر شانتی نکیتن کے پروفیسرز اور طلباء پرجوش تھے۔

کولکاتا:وشو بھارتی یونیورسٹی کے کارگذار سکریٹری منبیندر ناتھ ساہا نے کہا کہ یونیورسٹی کو ہیریٹیج یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے۔ آج کا دن ہندوستان کی تاریخ کا بہت ہی یادگار دن ہے۔ 1922 میں، وشو بھارتی فن، زبان، انسانیت، موسیقی کے حصول کے ساتھ ثقافت کے ایک مرکز کے طور پر ابھرا تپا۔ ہندی سیکھنے کے اداروں ہندی بھون، چائنا بھون، ودیا بھون، کلا بھون اور سنگیت بھون کے لئے الگ عمارتیں ہیں۔

وشو بھارتی کی وراثت کی پہچان کے معاملے کو 2010 سے منصوبہ بندی میں لایا گیا تھا۔ رابندر ناتھ ٹیگور کی 150 ویں یوم پیدائش تھا۔ اسی سال، مرکزی وزارت ثقافت نے دوسری بار شانتی نکیتن کو ہیریٹیج سائٹ قرار دینے کے لیے درخواست دی تھی۔ بین الاقوامی شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کی یادیں وشو بھارتی کے ہر کونے میں جڑی ہوئی ہے۔ رابندر ناتھ ٹیگور طلباء کو بند کمروں کے بجائے کھلے احاطے میں پڑھانے کو ترجیح دیتے تھے۔ عام طور پر کسی یادگار یا یادگار کو ہیریٹیج کا عہدہ دیا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی یونیورسٹی کو جو ابھی تک کام کر رہی ہے کو یونیسکو کے ورثے کا عہدہ دیا گیا ہے۔

iیہ بھی پڑھیں:Rabindranath Tagore Birth Anniversary وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے رابندر ناتھ ٹئیگور کو خراج پیش کیا

یونیسکو کی چھ رکنی ٹیم نے بھی یونیورسٹی کا دورہ کیا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ کیا اسے بالکل ہیریٹیج کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔ اور پھر بدھ کے روز، مرکزی وزیر ثقافت جے کرشنن ریڈی کی طرف یہ پیغام آیا ۔اس خبر کو سن سن کر شانتی نکیتن کے پروفیسرز اور طلباء پرجوش تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.