کولکاتا: سنجے کمار ملک وشو بھارتی یونیورسٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے ورکنگ کمیٹی کے رکن تھے۔چنانچہ ودیوت کی میعاد کے اختتام پر انہوں نے وشو بھارتی ایکٹ کے مطابق سب سے سینئر پروفیسر کے طور پر وائس چانسلر کا چارج سنبھال لیا۔ ودیوت بدھ کو اپنی رہائش گاہ پوربیتھاسے مرکزی دفتر گئے اور سرکاری کاغذات پر دستخط کئے۔
ودیوت کے کیرئیر کے آخری دن بھی ایک عجیب تصویر دیکھنے کو ملی۔ خواتین پولیس اہلکار سمیت پولیس فورسیس کی بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا تھا ۔وشو بھارتی کے سیکورٹی گارڈز بھی تعینات تھے۔
وشو بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے طور پر ان کے کئی فیصلے تنازع کے شکار ہوئے ۔یونیورسٹی سیاست کا اکھاڑہ بن گیا ۔ودیوت اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست پر ایک سمینار منعقد کرنے پربھی تنقید وںکی زد میں آئے ۔ نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین کے خلاف بھی انہوں نے مورچہ کھلا اور ان کے آبائی مکانات کی زمین کو یونیورسٹی کی جائداد قرار دے کر خالی کرانے کی کوشش کی ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ مجموعی طور پر، ودیوت اپنے پورے دور میں کئی تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔ عہدے کی مدت ختم ہونے کے دن بھی وہ تنازعات میں گھرے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:چرچ آف اسکاٹ لینڈ کالجیٹ اسکول نے اپنے دروازے لڑکیوں کیلئے کھول دیے
وشو بھارتی یونیورسٹی نے رابندر بھون کے اپاسنا گریہ، چتی متلا اور اترائن یونیسکو کی جانب سے ثقافتی ورثہ سائٹ قرار دیئے جانے کے بعد ان مقامات پر پتھر لگائے تھے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ودیوت کے نام درج ہیں اوررابندر ناتط ٹیگو کے نام کا کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے بعد اس پر تنازع شروع ہوگیا اور بی جے پی نے بھی اس معاملے میں وائس چانسلر کی تنقید کی