مغربی بنگال کے وشوبھارتی یونیورسٹی کے اردگرد غیر قانونی تجاوزات، آلودگی اور اس کی جہ سے یونیورسٹی کے اساتذہ، عملہ اور طلباء کی سیکورٹی خطرہ لاحق ہونے کے خلاف آج وائس چانسلر بدیوت چکرورتی اور ٹیچنگ اسٹاف 12گھنٹے کا احتجاج کررہے ہیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا الزام ہے کہ شانتی نیکتن روڈ پر ہاکروں کے غیر قانونی تجاوزارت کی وجہ سے یونیورسٹی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔یہ بھوک ہڑتال صبح 8بجے شروع ہوا جو رات 8بجے ختم ہوجائےگی۔
رابند ناتھ ٹیگور کے ذریعہ قائم اس یونیورسٹی کے انتظامیہ کے مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کے آس پاس سے ہاکروں کو ہٹایا جائے گا۔ساتھ ماحولیات کو بہتر اور ہرا بھرا بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق وشو بھارتی یونیورسٹی نے ہاکروں کیلئے علاحد تین ایکڑ زمین پیش کش کی ہے۔جس کے مطابق ہاکروہاں منتقل ہوجائیں اور شانتی نیکتن روڈ کو خالی کردیں، مگرہاکروں نے سڑک خالی کرنے سے انکار کردیا ہے۔اس کی وجہ سے یونیورسٹی کے آس پاس ماحول پراگندہ ہوچکا ہے۔
صدی قدیم تعلیمی ادارے کی انتظامیہ نے اس معاملے میں کئی مرتبہ مقامی انتظامیہ اور حکومت سے رابطہ کرکے اس جانب توجہ مبذول کراچکی ہے۔مگرحکومت نے کوئی توجہ نہیں دی تو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے گاندھی کے طرز پر احتجاج شروع کردیا ہے۔