ETV Bharat / state

Panchayat Election مرشدآباد میں پرچہ نامزدگی کے دوران خونی جھڑپ، کانگریسی رہنما ہلاک

پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد ہی مغربی بنگال میں خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔مرشدآباد کے کھگرام میں پرچہ نامزدگی کے دوران ٹی ایم سی اور کانگریس کے درمیان خونی جھڑپ میں ایک کانگریسی کارکن کی موت ہوگئی۔

مرشدآباد میں پرچہ نامزدگی کے دوران خوبی جھڑپ ،کانگریسی رہنما ہلاک
مرشدآباد میں پرچہ نامزدگی کے دوران خوبی جھڑپ ،کانگریسی رہنما ہلاک
author img

By

Published : Jun 10, 2023, 4:33 PM IST

مرشدآباد: مغربی بنگال میں پنچایت الیکشن 2023 کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پنچایت انتخابات 8 جولائی کو ایک ہی مرحلے میں ہونے جا رہے ہیں۔ کاغذات نامزدگی 15 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ 20 جون کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری تاریخ ہے۔

ادھر نامزدگی کے پہلے روز بھی فائرنگ اور بموں کے حملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ یہ واقعہ مرشد آباد کے کھگرام کے رتن پور علاقے میں پیش آیا۔ کبیرالشیخ کو گولی مار دی گئی۔ کئی دیگر زخمی ہوئے۔

کبیر الشیخ کو تشویشناک حالت میں کاندی محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ سیاسی تصادم میں دس سے بارہ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے چند لوگوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ کبیرالشیخ کانگریس کے سرگرم کارکن تھے۔ جن لوگوں نے اسے گولی ماری وہ سب ترنمول کے لوگ تھے۔ اگرچہ ان کی اہلیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں تھے۔ وہ زیادہ تر وقت گھر میں نہیں رہتا تھا۔ وہ اس دن اپنے بچے کے ساتھ گھر میں بیٹھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: MP Mimi Chakraborty جب رکن پارلیمان میمی چکرورتی کو عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا:

انہوں نے کہا کہ اچانک لوگوں کا ایک گروپ آیا اور ان کے شوہر پر حملہ کر دیا۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے کھلے عام 6 گولیاں چلائیں۔گھر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ واقعہ میں عمران نامی شخص کا نام ملزم کے طور پر سامنے آرہا ہے۔

مرشدآباد: مغربی بنگال میں پنچایت الیکشن 2023 کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پنچایت انتخابات 8 جولائی کو ایک ہی مرحلے میں ہونے جا رہے ہیں۔ کاغذات نامزدگی 15 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ 20 جون کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری تاریخ ہے۔

ادھر نامزدگی کے پہلے روز بھی فائرنگ اور بموں کے حملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ یہ واقعہ مرشد آباد کے کھگرام کے رتن پور علاقے میں پیش آیا۔ کبیرالشیخ کو گولی مار دی گئی۔ کئی دیگر زخمی ہوئے۔

کبیر الشیخ کو تشویشناک حالت میں کاندی محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ سیاسی تصادم میں دس سے بارہ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے چند لوگوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ کبیرالشیخ کانگریس کے سرگرم کارکن تھے۔ جن لوگوں نے اسے گولی ماری وہ سب ترنمول کے لوگ تھے۔ اگرچہ ان کی اہلیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں تھے۔ وہ زیادہ تر وقت گھر میں نہیں رہتا تھا۔ وہ اس دن اپنے بچے کے ساتھ گھر میں بیٹھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: MP Mimi Chakraborty جب رکن پارلیمان میمی چکرورتی کو عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا:

انہوں نے کہا کہ اچانک لوگوں کا ایک گروپ آیا اور ان کے شوہر پر حملہ کر دیا۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے کھلے عام 6 گولیاں چلائیں۔گھر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ واقعہ میں عمران نامی شخص کا نام ملزم کے طور پر سامنے آرہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.