ETV Bharat / state

Panchayat Election پنچایت انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری

مغربی بنگال میں آٹھ جولائی کو ہونے والے پنچایت انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انتخابی جنگ میدان میں اقلیتی طبقے کے سیاسی رہنماؤں اور کارکنان نے اب تک سب سے زیادہ قربانی دی ہے۔

author img

By

Published : Jul 7, 2023, 2:24 PM IST

پنچایت انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری
پنچایت انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری

کولکاتا: مغربی بنگال میں پارلیمانی ،اسبملی،بلدیاتی اور پنچایت انتخابات سے قبل اور اس کے نتائج کے بعد خونی جھڑپوں کا رونما ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ریاست میں سیاسی تصادم کی تاریخ برسوں پرانی ہے۔مغربی بنگال ملک کی واحد ریاست ہے جہاں خونی جھڑپوں کے بغیر کسی بھی انتخابات کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ریاستی انتخابی کمیشن کی جانب سے پنچایت انتخابات 2023 کی تاریخ کے اعلان کے بعد پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دن سے تصادم کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ اب تک جاری ہے۔ پرجہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران شمالی دیناج پور میں اقلیتی طبقے کے سیاسی رہنما کا قتل سے خونی کھیل جو شروع ہوا دیکھتے ہی دیکھتے پوری ریاست اس کی زد میں ہے۔

جنوبی 24 پرگنہ خونی جھڑپوں کے کھیل میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا مغربی بنگال کا ضلع ہے۔اس ضلع میں انڈین سیکولر فرنٹ ،حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ،کانگریس،بی جے پی کے حامیوں کو اپنی جان گنوائی پڑی ہے ۔اس خونی کھیل میں اقلیتی طبقے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ مسلم اکثریتی اضلاع جنوبی 24 پرگنہ ،مالدہ،مرشدآباد،شمالی دیناج پور بیربھوم میں مختلف سیاسی جماعتوں سے منسلک اقلیتی طبقے کے رہنماؤں اور کارکنان اپنی اپنی تنظیموں سے وفاداری کے نام پر جان گنوائی پڑی ہے۔ کتنی عورتیں بیوہ ہو گئیں۔کتنے بچے یتیم ہوگئے۔پنچایت انتخابات 2023 نے نا جانے کتنے بزرگ والدین بڑھاپے کا سہارا چھین لیا۔

یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election پنچایت انتخابات کے دس دن تک مغربی بنگال میں مرکزی فورسز تعینات رہیں گی

سیاسی تصادم میں ہلاک ہونے والے رہنماؤں اور کارکنان کے اہل خانہ کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے کیا ملے گا۔ اس کے بارے میں واضح طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔ غور طلب کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مغربی بنگال میں متعدد لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

کولکاتا: مغربی بنگال میں پارلیمانی ،اسبملی،بلدیاتی اور پنچایت انتخابات سے قبل اور اس کے نتائج کے بعد خونی جھڑپوں کا رونما ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ریاست میں سیاسی تصادم کی تاریخ برسوں پرانی ہے۔مغربی بنگال ملک کی واحد ریاست ہے جہاں خونی جھڑپوں کے بغیر کسی بھی انتخابات کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ریاستی انتخابی کمیشن کی جانب سے پنچایت انتخابات 2023 کی تاریخ کے اعلان کے بعد پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دن سے تصادم کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ اب تک جاری ہے۔ پرجہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران شمالی دیناج پور میں اقلیتی طبقے کے سیاسی رہنما کا قتل سے خونی کھیل جو شروع ہوا دیکھتے ہی دیکھتے پوری ریاست اس کی زد میں ہے۔

جنوبی 24 پرگنہ خونی جھڑپوں کے کھیل میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا مغربی بنگال کا ضلع ہے۔اس ضلع میں انڈین سیکولر فرنٹ ،حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ،کانگریس،بی جے پی کے حامیوں کو اپنی جان گنوائی پڑی ہے ۔اس خونی کھیل میں اقلیتی طبقے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ مسلم اکثریتی اضلاع جنوبی 24 پرگنہ ،مالدہ،مرشدآباد،شمالی دیناج پور بیربھوم میں مختلف سیاسی جماعتوں سے منسلک اقلیتی طبقے کے رہنماؤں اور کارکنان اپنی اپنی تنظیموں سے وفاداری کے نام پر جان گنوائی پڑی ہے۔ کتنی عورتیں بیوہ ہو گئیں۔کتنے بچے یتیم ہوگئے۔پنچایت انتخابات 2023 نے نا جانے کتنے بزرگ والدین بڑھاپے کا سہارا چھین لیا۔

یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election پنچایت انتخابات کے دس دن تک مغربی بنگال میں مرکزی فورسز تعینات رہیں گی

سیاسی تصادم میں ہلاک ہونے والے رہنماؤں اور کارکنان کے اہل خانہ کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے کیا ملے گا۔ اس کے بارے میں واضح طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔ غور طلب کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مغربی بنگال میں متعدد لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.