کورونا کے وبائی شکل اختیار کرنے کے بعد سے مغربی بنگال میں تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے تھے۔ کچھ حد تک آن لائن کلاسز اس درمیان جاری رہیں۔ اس طرح دو برس گزر جانے کے بعد تعلیمی ماہرین اور کئی تنظیموں کی جانب سے پرائمری سطح سے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے لگاتار حکومت پر دباؤ بنایا جا رہا تھا۔بالآخر ریاستی حکومت نے اعلی تعلیمی اداروں اور سنیئر سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے بعد ریاست کے تمام پرائمری و اپر پرائمری اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کیا ہے۔Schools Reopen in West Bengal
حکومت کے اس فیصلے کا تعلیمی ماہرین اور مختلف تنظیموں کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔
مغربی بنگال پرائمری ایجوکیشن بورڈ نے تمام اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور کووڈ پروٹوکال پر عمل کرتے ہوئے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
اس درمیان ریاست میں مکمل طور پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کو لے کر کئی تنظیموں کی جانب سے لگاتار تحریک چلائی جا رہی تھی۔
اس سلسلے میں مغربی بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی لگاتار تحریک چلا رہی تھی۔
اس تنظیم کے ریاستی صدر شمس العالم نے حکومت کے اس فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل تحریک صحیح طور پر چلائی جائے تو کسی بھی حکومت کو جھکنا ہی پڑتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: Schools Reopen in West Bengal : مغربی بنگال کے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال
ریاستی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان کیا ہے۔آل بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی اسے اپنی اور تمام طلباء کی مسلسل جدوجہد کے فتح کے طور پر دیکھتی ہے۔اس کے ساتھ ہی ہم اردو میڈیم اسکولوں کی خستہ حالی کے خلاف بھی تحریک میں شامل ہونے کے لئے سب سے اپیل کریں گے۔