آج حکومت مغربی بنگال کی جانب سے ریاست بھر میں یوم کتب خانہ منایا گیا۔ لوگوں کو کتب خانوں تک لانے کے لیے ان کو جدید ترین بنانے اور ای کتابوں کی تعداد بڑھانے کا اعلان کیا گیا۔ کووڈ کی وجہ سے گذشتہ برس یوم کتب خانہ بہت محدود پیمانے پر منایا گیا تھا۔
فی الحال پوری ریاست میں سرکاری، نیم سرکاری، سرکاری مراعات پانے والی کتب خانوں کی تعداد 2480 ہیں۔ جن میں سے 319 غیر سرکاری عوامی کتب خانوں کو بھی سرکاری مراعات ملتی ہیں۔ ریاست کے کتب خانوں کو کتابیں ،رسالے سرکار کی طرف سے مہیا کرائی جاتی ہیں۔
دوسری جانب ریاست میں اردو کتب خانے بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔ لیکن زیادہ تر کتب خانے بند ہیں یا ان کی حالت خستہ ہے۔ وقت پر کھلتی نہیں ہیں کتابیں بہت پرانی ہو چکی ہیں دیکھ ریکھ نہیں ہوتی ہے۔ ریاست کے اردو کتب خانوں کے حالت پر ای ٹی وی بھارت نے ریاستی وزیر برائے کتب خانہ خدمات و تعلیم عامہ صدیق اللہ چودھری سے دریافت کیا تو انہوں نے کہاکہ متعلقہ دفتر سے سب کی مدد کی جائے گی۔ اگر اردو کتب خانے بند ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ متعلقہ دفتر سے رجوع نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہم مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن جب کوئی مطالبہ ہی نہیں کرے گا تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ اردو کتب خانوں کی طرف سے اگر کچھ بھی مدد طلب کی جاتی ہے تو ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔'
- مزید پڑھیں: کولکاتا: تابناک ماضی کے حامل ملی ادارے تنزلی کے شکار کیوں؟
- ریاستی وزیر شبینہ یاسمن کی مالدہ ضلع میں ترقیاتی منصوبوں پر گہری نظر
انہوں نے بتایا کہ ہم کتب خانوں کو کتابیں رسالے مہیا کرا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ سنٹرل لائبریری میں دس لاکھ نئی کتابیں لائی جائیں گی۔ دو دن کے بجائے تین لائبریری عام لوگوں کے لیے کھلیں گی۔ کوورنا کی وجہ سے کتب خانہ بند ہونے کی وجہ سے کتابیں خراب ہوئی ان کو بھی تبدیل کرنے اور ان کی مرمت کرنے کا کام جاری ہیں۔ تیس ہزار ای کتابوں کا کام مکمل ہو چکا ہے۔