مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ آج ایک عجیب واقعہ اس وقت پیش آیا جب وکلاء کے دو گروپ آپس میں بھیڑ گئے۔ وکلاء کے دو گروپوں کے درمیان ہوئی جھڑپ میں دونوں جانب سے خوب جم کر مار پیٹ ہوئی۔ ایک دوسرے پر کیسز کے بنڈل پھینک کر حملہ کیا گیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں تعینات پولیس اہلکاروں نے مداخلت کرکے معاملے کو رفع دفع کیا۔ زخمی وکلاء کو نزدیکی ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں مرہم پٹی کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔Clashes Between Two Group Of Lawyers
اس معاملے پرپولیس نے کہا کہ حالات کو جلد ہی قابو میں کر لیا گیا۔ دو لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ دونوں جانب سے اب تک شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا نے دونوں گروپوں کے وکلاء کو اپنے چمبر میں بلا کر پھٹکار لگائی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے احاطے میں اس طرح کا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آنا چاہیے۔ مستقبل میں ایسا دوبارہ ہوتا ہے تو ملوث وکلاء کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Calcutta High Court : کلکتہ ہائی کورٹ کا فٹ پاتھ سے ہاکروں کو ہٹانے کا حکم
ترنمول کانگریس بار ایسوسی ایشن کے صدر ارونو کا کہنا ہے کہ بار ایسوسی ایشن کی میٹنگ معطل کر دی گئی ہے۔ جھگڑے میں ملوث وکلاء کو انتباہ دیا گیا ہے۔ بی جے پی لیگل سیل کے وکیل نے کہا کہ ہماری ٹیم جب میڈیا سے بات چیت کر رہی تھی اسی وقت ترنمول کانگریس لیگل سیل کے حامیوں نے نعرہ بازی شروع کر دی تھی۔Clashes Between Two Group Of Lawyers