ممتا بنرجی نے کہا کہ کورونا وائرس کے ٹرانسمیشن سے متعلق مکمل آئیڈیا ان کے پاس نہیں ہیں اس لئے اگر ضرورت پڑے تو ٹرکوں اور لاریوں کے ٹائر کا فارنسک جانچ ہونی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ یہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم یہ بات نہیں بھول سکتے ہیں کہ جھاڑ گرام سے جھاڑکھنڈ کی سرحدیں ملحق ہیں۔یہاں سے ممبئی، چنئی اور دیگر ریاستوں سے آنے وائے ٹرک پاس ہوتے ہیں۔اس لئے ٹول پلازہ سے پاس والے ٹرکوں کا فارنسک ٹسٹ کرایاجاسکتا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ میں یہ کوئی حتمی دعویٰ نہیں کررہی ہوں کہ کورونا وائرس کے لوگوں کے کپڑے اور بیگ سے پھیل رہے ہیں۔میرے خیال سے کوروناوائرس کے اثرات فضا میں بھی ہوسکتے ہیں دراصل کوئی حتمی آئیڈیا ہمارے پاس نہیں ہیں کہ یہ کیسے پھیلتا ہے۔ہم ایک ہی چیز کرسکتے ہیں وہ احتیاط ہے۔ہمیں بہر صورت ماسک پہننا ہوگا اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا ہوگا۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ دوسری ریاستوں سے آنے والے ٹرک ڈارئیوروں کو اپنا کھانا خو د لانا چاہیے۔کیوں کہ جب یہ کسی ڈھابے میں بیٹھتے ہیں تو اس وقت بھی کورونا کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔اگر کوئی ڈھابہ میں بیٹھ کر کھاتے ہیں تو صحت کے پروٹوکول کا مکمل خیال رکھنا چاہیے اور اس بات کو لازمی بنائیں کہ ہر شخص ماسک پہنے۔ممتا بنرجی نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ گائیڈ لائن پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت عوام میں مفت میں ماسک تقسیم کرے گی۔
میں دیکھ رہی ہوں کہ بہت سارے لوگ ماسک کا استعمال نہیں کررہے ہیں۔ لوگ ماسک پہنے۔ بصورت دیگر اس مرض سے بچا نہیں جاسکتا۔ پولیس انتظامیہ ان تمام لوگوں کے لئے ماسک خریدے گی جو غریب ہیں اور وہ پیسوں کے لئے ماسک کا استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ سینئر افسر نے کہا کہ جھاڑ گرام میں کل 79گرام پنچایت ہے جس میں سے 10گرام پنچایت کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔اس وقت اس ضلع میں 209افراد کورونا سے متاثر ہیں اور زیر علاج ہیں
میٹنگ میں ممتا بنرجی نے ضلع انتظامیہ سے کہا کہ وہ زمین کی شناخت کریں جہاں پریس کلب کی تعمیر ہوسکے۔اس موقع پر انہوں نے اپنی حکومت کے ذریعہ چلائے جارہے فلاحی کاموں کو تفصیل سے بیان کیا اور کہا کہ شیڈول کاسٹ و شیڈول ٹرائب کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے ان کی حکومت نے کام کیا ہے۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں فلاحی اسکیموں سے کوئی محروم نہ رہ جائے۔