مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر اور ریاستی حکومت کے درمیان اختلافات Governor and Bengal Government Clash کی گرمی کی آنچ اب دہلی پہنچ چکی ہے۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران صدر جمہوریہ کے خطاب کے بعد ترنمول کانگریس کے لوک سبھا رکن سدیپ بندو اپادھیائے نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کے دوران گورنر کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں پارلیمانی جمہوریت کے تحفظ کے لیے جگدیپ دھنکر کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔
صدر جمہوریہ کے خطاب کے بعد سدیپ بندو اپادھیائے نے میڈیا کو بتایا کہ صدر جمہوریہ بجٹ اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ میں خطاب کرنے آئے تھے۔ وہ بھی اس وقت سینٹرل ہال میں موجود تھے۔
اس موقع پر انہوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو براہ راست پارٹی کے دیرینہ مطالبہ کو پیش کیا۔ صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران پہلی ہی صفت جہاں وزیر اعظم نریندرمودی اور دیگر پارٹیوں کے سربراہ براجمان تھے وہیں سدیب بندو اپادھیائے بھی موجود تھے۔
صدرجمہوریہ خطاب کے بعد وزیر اعظم سمیت دیگر پارٹی لیڈروں سے ملاقات کررہے تھے۔ اس درمیان سدیب بندو اپادھیائے نے بھی صدر جمہوریہ سے کہا کہ مغربی بنگال میں گورنر کی وجہ سے پارلیمانی جمہوریت خطرے میں ہے۔ اس لیے گورنر کو ہٹانا ضروری ہے Governor and Bengal Government Clash۔
مزید پڑھیں:
دھنکر کے گورنر بننے کے بعد سے ہی ریاستی حکومت اور راج بھون کے درمیان کشیدگی ہے۔ وزیر اعلیٰ اور گورنر کا تنازع بار بار سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل ممتا بنرجی نے گورنر کی شکایت وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے کی تھی۔
2021 اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی گورنر اور حکومت کے درمیان تصادم Governor and Bengal Government Clash میں شدت آئی ہے۔ گورنر تقریباً ہر روز ریاستی حکومت کے خلاف جارحانہ ٹویٹ کرتے ہیں۔ ترنمول کانگریس انہیں 'بی جے پی کا آدمی کہہ کر تنقید کرتی رہی ہے۔
یواین آئی