مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما اور سابق ریلوے وزیردنیش ترویدی نے نوشین کے کنبے سے ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ معاوضے سے زندگی نہیں ملتی ہے۔ لیکن اس سے برے وقت کوبہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی کی سربراہ ممتابنرجی ہمیشہ سے ہی ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا اعلان کرتی ہیں جنہیں بلاوجہ ہدف بنایاگیا ہو ۔نوشین کی والدہ اور ان کے بھائی سے ملاقات کےبعد مجھے صدمہ پہنچا کہ ہستا کھیلتاگھرمیں اچانک ماتم چھا گیا۔
دنیش ترویدی کے مطابق نوشین کی والدہ نے کہاکہ انہیں کسی بھی قیمت پر انصاف چاہئے۔ جب تک انصاف نہیں ملتی ہے اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے بھی منگلورو میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئی نوشین کی موت کی آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کرتی ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احجاج کے دوران نوشین کے ساتھ ان تمام اموات کی انکوائری ہونی چاہیے جس میں پولیس ملوث ہے۔
سابق ریلوے وزیر نے کہاکہ ہانگ کانگ میں گزشتہ سات مہینوں سے احتجاج جاری ہے۔ لیکن احتجاج کے دوران اب تک ایک بھی شخص کی موت نہیں ہوئی ہے۔لیکن بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آری اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج کے دوران اب تک کئی لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گاندھی جی نےچواڑی چاری سانحہ کے بعد گاندھی جی نے اپنی تحریک واپس لے لی تھی۔بابائے قوم جب ایسا کرسکتے ہیں تومذہب کے نام پر سیاست کرنے والی بی جے پی کی حکومت نئے قانون کوکیوں واپس نہیں لے سکتی ہے۔
دنیش کے ترویدی کے مطابق مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے ملک کے عوام کوپرُسوکون زندگی گزارنے کے لیے مرکزی حکومت پر نئے قانون کوواپس لینے کے دباؤڈال رہی ہیں۔