کولکاتا: مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول لوک سبھا اور بالی گنج اسمبلی میں ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ آسنسول لوک سبھا ضمنی انتخابات کے نتائج کے 24 گھنٹہ بھی نہیں گزرا نہیں ہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان حسب روایت جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
بردوان ضلع کے جموڑیہ تھانہ علاقے میں واقع بی جے پی پارٹی دفتر پر قبضہ کرلیا اور پارٹی کے جھنڈے اور بینر وغیرہ پھاڑ دیئے۔ بی جے پی نے ترنمول کانگریس پر پارٹی دفتر پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
ذرائع کے مطابق آج دن میں ترنمول کانگریس کے حامیوں جموڑیہ میں واقع بی جے پی پارٹی دفتر پر قبضہ کرنے کے بعد جھنڈا اور بینر وغیرہ پھاڑ کر پھینک دیا۔ اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ بی جے پی کی رکن اسمبلی اگنی مترا پال اس واقعے کی اطلاع پا کر جانے وقوع پر پہنچی اور حالات کا جائزہ لیا۔
بی جے پی کی رکن اسمبلی اگنی مترا پال نے کہا کہ ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال میں الیکشن کے بعد تصادم کا جو روایات برقرار رکھی ہے۔ یہ پارٹی دفتر ہمارا ہے۔ اس پر ترنمول کانگریس کیسے قبضہ کر سکتی ہے۔
رکن اسمبلی اگنی مترا پال نے جموڑیہ تھانے کی پولیس کی مدد سے بی جے پی پارٹی دفتر کو دوبارہ اپنے قبضے میں لے لیا۔
مزید پڑھیں:
- By-poll Results 2022: بنگال ضمنی انتخابات میں دونوں سیٹوں پر ترنمول کی جیت
- Hanskhali Rape Case: ہانس کھالی پر متنازعہ بیان، کولکاتا کی معروف شخصیات کا ممتا بنرجی کو کھلا خط
پولیس نے کہا کہ چند لوگوں نے بی جے پی کے پارٹی دفتر پر تالہ لگا دیا تھا لیکن پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا قابو میں کر لیا۔ اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ بردوان ضلع ترنمول کانگریس کانگریس کے رہنما نے بی جے پی کے پارٹی دفتر پر قبضے کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔