بھارتیہ ریلوے کونجی کاری کرنے پرکام شروع ہو گیا ہے ۔ریلوے انتظامیہ نے اس سلسلے میں ہدایت نامہ جاری کیا ہے ۔
ریلوے انتظامیہ کے مطابق تقریبا 150 ٹرینیوں اور50 اسٹیشنیوں کی جد ہدکاری کاکام نجی کمپنیوں کےحوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق پانچ افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔نیتی آیوگ کے سی ای او کوکمیٹی کے چئیرمین مقررکیا گیا ہے۔بھارتی حکومت کی معشیت شعبہ کے تین اعلیٰ افسران کو اس کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
بھارتیہ ریلوے کو نجی کاری کرنے کے فیصلے پرمغربی بنگال کی بائیں محاذ کی مزدوریونین سمیت دیگر تنظمیوں نے تنقید کی ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے منافع بخش سرکاری اداروں کو بہت نقصان ہو سکتا ہے ۔ملک کو ریلوے سے بہت فائدہ ہوتا ہے ۔ اگر اسے نجی کمپنیوں کے ہاتھوں میں دے دیا گیا تو منافع بخش ادارے کے خسارے میں جانے کا خدشہ ہے۔
یونین کے مطابق ریلوے کونقصان ہونے کے ساتھ ساتھ ملازمین کا مستقبل بھی خطرے میں پڑجائے گا۔حکومت ایک فیصلے سے اتنا بڑا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے تواس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ نجی کمپنیاں اپنی مرضی کے مطابق بھارتی ریلوے کو چلنے کی کوشش کریں گی جس سے مسافروں کو دشواریوں کا سامنا کرناپڑسکتا ہے۔
مزدوریونین کاکہنا ہے کہ ریلوے کی نجی کاری کے بعد سینکٹروں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے۔اس سے بے روزگاری میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔