دارجلنگ: مغربی بنگال کے شمالی بنگال میں خوبصورت پہاڑی وادیوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاحوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دارجلنگ سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں سیاحوں کی ریکارڈ آمد نے ہوٹل کاروباریوں کے چہروں پر مسکراہٹ لا دی ہے۔ کئی پہاڑی دیہاتوں میں عام لوگوں نے سیاحوں کے لیے اپنے گھر کھول دیے ہیں۔ وہ بھی بالکل مفت تاکہ برف باری دیکھنے دارجلنگ آنے والے سیاحوں کو سخت سردی میں کھلے آسمان تلے رات نہ گزارنی پڑے۔
دوپہر سے موسم بدل رہا ہے۔ برف باری تو ابھی نہیں ہوئی ہے تاہم اگلے چند دنوں میں برف باری کا امکان ہے۔ اس کی وجہ پہاڑی علاقے میں تل رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ مقامی لوگوں کو امید نہیں تھی کہ اتنی بڑی تعداد میں اس موسم میں سیاح آئیں گے۔ تاہم سیاحوں کے اعتبار سے ہوٹل نہیں ہیں۔ اس لئے مقامی لوگوں نے سیاحوں کیلئے اپنے گھر کے دروازے کھول دئیے ہیں۔ پہاڑ میں رات میں موسم کافی سرد ہوجاتا ہے اور میدانی علاقے کے باشندے اس طرح کے موسم کو برداشت نہیں کرپاتے ہیں ۔اس لئے مقامی لوگوں نے سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے اپنے اپنے گھرکے دروازے کھول دئیے ہیں۔ دارجلنگ کی نیلیما تمانگ، کرشیانگ کے چمنی علاقے کے آلوک پردھان، کالمپونگ کے سیٹونگ، لتپامچار، یلبونگ سمیت کئی جگہوں کے عام لوگوں کو اپنے ٹھکانے فراہم کئے ہیں۔
ریاست کے ایکو ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین راج باسو نے کہاکہ یہ پہاڑی کرسمس یا سال کے آغاز پر سیاحوں سے بھری ہوئی ہے۔ ہوٹلوں یا ہوم اسٹیز میں بکنگ بند ہے۔ پہاڑوں پر سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اتنے سارے سیاحوں کے لیے رہائش کا مسئلہ ہونے کے باوجود دارجلنگ، کالمپونگ کے دیہات کےباشندوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیےاپنے گھروں کے دروازے کھول دئیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں مختلف مقامات سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ گاؤں والے سیاحوں کو اپنے گھروں میں مفت رہنے دے رہے ہیں۔ شاید زیادہ دیر کے لیے نہیں، لیکن ایک یا دو راتوں کے لیے سیاح اپنے لیے انتظامات کر رہے ہیں۔
کالمپونگ کے سیٹونگ کے رہائشی آلوک پردھان نے کہاکہ ہمارے گاؤں میں بہت سے ہوم اسٹے ہیں۔ لیکن سب کچھ بھرا ہوا ہے۔ میں اپنی آنکھوں کے سامنے سیاحوں کو بے بسی کی طرح بھٹکتے دیکھتا ہوں۔ میں نے دو گروپوں کو دو دن گھر میں رہنے دیا۔ انہوں نے ہوم اسٹے پر کھانا کھایا۔ صرف رات کو یہاں سوتے تھے۔ اس موسم میں وہ کہاں جائیں گے۔
یہ بھئ پڑھیں:وائبرینٹ بھدرواہ فیسٹیول کے دوسرے دن سیاحوں کی بھیڑ امڈی
ہمالین ہاسپیٹلیٹی اینڈ ٹورازم ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ایڈیٹر سمرت سانیال نے کہاکہ ’’ہم نے اس سے پہلے بھی بھیڑ دیکھی ہے۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کوویڈ کے بعد اتنی بھیڑ ہے۔ دارجلنگ، کالمپونگ، سکم میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہوم اسٹے سے لے کر ہوٹلوں تک ہر جگہ بھرا ہوا ہے۔ پچھلے سالوں میں ہم حساب کر چکے ہیں، لیکن اس سال مزید حساب نہیں ہے۔ اس بار پہاڑوں کے عام لوگ مشکل سے آگے آئے ہیں۔ یہ انسانیت پہاڑ کی پہچان ہے۔
یواین آئی