کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے شہید مینار میدان میں خطاب کرتے ہوئے سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے دعویٰ کیا کہ نیتا جی کے خواب کی تکمیل آر ایس ایس کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا بھارت کی طرف دیکھ ری ہے۔ نیتاجی کو یاد کرنا ہمارا خواب ہے اور ہم ان کے ادھورے خواب کو پورا کریں گے۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ پہلے تو انہوں نے قانون کے مطابق آزادی کی جنگ لڑی۔ لیکن بعد میں جب نیتا جی نے دیکھا کہ یہ راستہ کام نہیں کر رہا تو انہوں نے مسلح راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجاہدین آزادی کی منزلیں ایک تھیں گرچہ راستے الگ الگ تھے۔ نیتا جی کے نقطہ نظر کو سمجھنا چاہیے۔ نیتا جی کی دکھائی گئی منزل ہماری منزل ہے۔ آر ایس ایس میں ہم یہی کرتے ہیں۔ سبھاش بابو کا مقصد ہندوستان کو دنیا کے نقشے میں اپنی اہمیت واضح کرنی تھی۔
بی جے پی لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور دلیپ گھوش نے نیتاجی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کہا کہ نیتاجی کو وہ اعزاز ماضی کی حکومتوں نے نہیں دیا جس کے وہ مستحق تھے ۔وہ آزادی کے معمارتھے ۔مودی کی قیادت والی حکومت نیتاجی کو اصل مقام دے رہی ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر ادھیررنجن چودھری نے نیتا جی کو آر ایس ایس اور بی جے پی لیڈروں کی طرف سے خراج عقیدت پیش کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی لیڈر ان کو ڈھونگ کررہے ہیں ۔انہیں نیتا جی کی تحریریں پڑھنی چاہیے۔ چوں کہ بی جے پی کے پاس کوئی آئیکون نہیں ہے اس لئے وہ نیتاجی کی وراثت پر قبضہ کرنا چاہتی ہے مگر بی جے پی والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ نیتاجی اور گاندھی جی کا نظریہ ایک تھا اور وہ دونوں ایک ہی نظریے کے پابند تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Subhas Chandra Bose Jayanti مرمو اور مودی کا سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
ترنمول لیڈر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے بھی کہاکہ نیتا جی نے ہمیشہ مشترکہ اقدار کی سیاست کی ہے۔ سب کو لے کر چلا ہے ۔اور بی جے پی تقسیم کی سیاست کرتی ہے۔ ترنمول لیڈر کنال گھوش نے بھی کہاکہ ہماری پارٹی نے نیتا جی کو حقیقی احترام دیا ہے۔ ہم نے نیتا جی کے خاندان کے دو افراد کو پارلیمنٹ بھیجا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نیتا جی سے متعلق ان فائلوں کو پبلک کیا ہے جو کولکتہ پولیس کے پاس تھیں۔