نئی دہلی: راجیہ سبھا میں منگل کو ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کی معطلی کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن بعد میں چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ انہیں معطل کرنے کی تحریک پر ووٹنگ نہیں کی گئی اس لیے وہ کارروائی میں شرکت جاری رکھ سکتے ہیں۔ چیئرمین نے قبل ازیں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر کو ایوان میں ان کے نامناسب طرز عمل کے لئے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا جب ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے اس سلسلے میں تحریک پیش کی تھی۔
پرمود تیواری (کانگریس) سمیت کئی ارکان نے چیئرمین پر زور دیا کہ وہ اوبرائن کے بارے میں نرم رویہ اختیار کریں۔ کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ چیئرمین کو بڑا دل دکھانا چاہئے اور اوبرائن کی معطلی واپس لینی چاہئے۔ کانگریس کے ہی مکل واسنک نے کہا کہ حالات کی وجہ سے او برائن مشتعل ہو گئے۔ ان کا مقصد چیئرمین کی توہین کرنا نہیں ہے۔ اسی پارٹی کے دگ وجے سنگھ نے بھی او برائن کے حق میں بات کی۔ کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ اوبرائن کا طرز عمل مناسب نہیں ہے۔ وہ ان کی طرف سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ اوبرائن کا طرز عمل ضوابط کے مطابق نہیں تھا۔ انہوں نے چیئرمین کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اس تعطل سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ وہ چیئرمین سے قائد ایوان کی حیثیت سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر او برائن کو اپنے طرز عمل پر افسوس ہے تو اسے قبول کرلینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- عآپ رکن پارلیمان سنجے سنگھ پورے مانسون اجلاس کیلئے معطل
- عام آدمی پارٹی کے ایم پی سشیل کمار رنکو لوک سبھا سے معطل
دراصل پیر کے روز ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد اوبرائن نے منی پور پر بحث کا مطالبہ اٹھایا اور کہا کہ اپوزیشن لیڈر رول 267 کے تحت اس معاملے پر بحث کا مطالبہ پہلے سے کر رہے ہیں۔ جس پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے پوچھا کہ وہ کس رول کے تحت ہدایت کا معاملہ اٹھا رہے ہیں، جس کے بعد اوبرائن بہت زیادہ مشتعل ہوگئے۔ دریں اثنا، قائد ایوان پیوش گوئل نے نامناسب طرز عمل کے الزام میں اوبرائن کو ایوان کے مانسون سیشن کے بقیہ اجلاس کی مدت کے لئے کارروائی سے معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔ جسے قبول کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ راجیہ سبھا کا مانسون اجلاس 11 اگست تک شیڈول ہے۔ اس سے قبل عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا سے اور لوک سبھا سے عآپ کے ہی واحد رکن پارلیمان سشیل کمار رنکو کو معطل کیا جاچکا ہے۔