ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں حج ٹریننگ پروگرام میں ترنمول کانگریس کے کئی سنئیر رہنماؤں کی موجودگی پر کچھ لوگوں کی طرف سے ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔
کولکاتا میں ریاستی حج ہاؤس میں آج 'مسلم پروگریسو سوسائٹی' کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے مدنظر مسلمانوں کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے میٹنگ بلائی گئی تھی لیکن حج ٹریننگ پروگرام میں ترنمول کانگریس کے کئی رہنماؤں کے شامل ہونے سے میٹنگ میں تنازعہ کھڑا ہو گیا۔
دراصل کولکاتا کے حج ہاؤس میں مسلم پروگریسو سوسائٹی نام کے ایک تنطیم کی جانب سے 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر مسلمانوں کے لائحہ عمل کیا۔ اس پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک میٹنگ بلائی گئی تھی۔ جس میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی۔ لیکن کچھ لوگوں نے اس میٹنگ کے حوالے سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
مسلم پروگریسو سوسائٹی کی جانب سے جاری کئے گئے دعوت نامے میں کہا گیا تھا کہ 2021 میں ریاست میں یونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے بات کی جایے گی۔ لیکن جب لوگ حج ہاؤس پہنچے تو وہاں حج ٹریننگ پروگرام کا بینر لگا تھا۔ بڑی تعداد کولکاتا و اطراف کے مسلمانوں نے میٹنگ میں شرکت کی۔
میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن حج ٹریننگ پروگرام میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی موجودگی پر کئی لوگوں نے سوال اٹھائے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنگلہ صحافی محمد سعد الدین نے کہا کہ ان کو بھی مسلم پروگریسو سوسائٹی کی جانب سے ایک دعوت نامہ موصول ہوا تھا جس میں یہ بات کہی گئی تھی کہ 2021 میں بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات بنگال کے مسلمانوں کا کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے، اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا لیکن میں جب وہاں پہنچا تو پتہ چلا کہ یہاں حج ٹریننگ پروگرام چل رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہاں پر حج ٹریننگ پروگرام کا بینر بھی لگا ہوا تھا، اس میٹنگ میں ترنمول کانگریس کے کئی بڑے رہنما فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی اور ندیم الحق کے علاوہ بہت سے ترنمول کانگریس رہنما موجود تھے۔ اگر یہ حج ٹریننگ پروگرام تھا تو اسلامی عالموں کے بجائے ترنمول کانگریس کے رہنما کا کیا کام اور اگر مسلمانوں سے انتخابات میں حمایت حاصل کرنے کے لئے یہ میٹنگ بلائی گئی تھی تو پھر حج ٹریننگ پروگرام کے بینر پر یہ پروگرام کیوں کیا گیا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ جس کا احساس ہو چکہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کو مختلف سے بہلانے کے لئے اس طرح کی میٹنگ کی جا رہی ہے۔ میٹنگ میں شامل لوگوں نے میٹنگ کے حوالے سے جب پوچھا گیا تو انہوں اس سلسلے میں میڈیا کو کچھ بتانے سے صاف انکار کر دیا۔ میڈیا کو اندر جانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔'