مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے اوسٹی تھانہ علاقے میں ترنمول کانگریس Trinamool Congress کے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے رہنما شجاع الدین غازی کی لاش TMC Minority President Dead Body کو جب تعزیت کے لئے پارٹی دفتر لایا گیا تو اس وقت پارٹی کے ہی چند لوگوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے دفتر میں تالہ لگا دیا۔

ذرائع کے مطابق شجاع الدین غازی گذشتہ ایک ہفتے سے کولکاتا کے ایک ہسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گئے۔ دراصل نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ Firing Of Miscreants میں ترنمول کانگریس کے مقامی صدر شجاع الدین غازی TMC Minority President شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے۔
تشویشناک حالت میں انہیں وشنوپور ہسپتال میں لے جایا گیا، جہاں سے انہیں کولکاتا کے ایس ایس کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ آج ان کی موت ہو گئی۔
ترنمول پارٹی Trinamool Congress دفتر میں مقتول کے جسدخاکی کو رکھنے کو لے کر ترنمول کانگریس کے دو گروپ متصادم ہو گئے۔ دونوں گروپوں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 19 دسمبر کو شجاع الدین غازی پر اس وقت جان لیوا حملہ ہوا جب وہ موٹر سائیکل کے ذریعہ پارٹی دفتر سے اپنے گھر کی جانب لوٹ رہے تھے۔ موٹر-سائیکل پر سوار چند شرپسندوں نے انہیں گولی مار کر فرار Firing On TMC Leader ہوگئے۔
دوسری طرف شجاع الدین غازی کے گھر والوں نے کہا تھا کہ ترنمول کانگریس Trinamool Congress کے گروہی تصادم کے سبب غازی پر حملہ کیا گیا ہے۔ رکن اسمبلی غیاث الدین ملا کے قریبیوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہیں تھی۔
پولیس نے اب تک اس معاملے میں سات لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں ملوث دوسرے لوگوں کی تلاش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شرپسندون نے ترنمول کانگریس کے رہنما کو گولی ماری
دوسری طرف مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران یکے بعد دیگرے پانچ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں پر جان لیوا حملے Attacks on Trinamool Congress Leaders ہو چکے ہیں۔