مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست میں ایک بار پھر دل بدل کا کھیل شروع ہو چکا ہے۔ اس کھیل کی پہلی اننگز میں بی جے پی کو برتری ملی تھی لیکن کھیل کی دوسری اننگز میں ممتابنرجی بھاری پڑتی دیکھائی دے رہی ہیں۔
یکے بعد دیگرے بی جے پی کے رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں ایک بار پھر شمولیت اختیار کرنے کے لیے پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں سے رابطہ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ پہلے ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش، اس کے بعد سنئیر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے اور مالدہ ضلع کی ترنمول کانگریس صدر موسم بینظیر نور نے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا ارادہ رکھنے والوں کی مخالفت کی ہے۔
گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران بی جے پی کے تین اہم رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار حاصل کرنے کی کوشش تیز کر دی ہیں۔
ترنمول کانگریس کی مقبول ترین رہنما موسم بینظیر نور نے کہا کہ دل بدل کی سیاست کرنے والوں کو سوچنے کی ضرورت ہےکہ 20 - 25 دن قبل جس پارٹی کو برا بھلا کہتے تھے آج اسی پارٹی میں شامل ہونے کی کوشش تیز کر دی ہے، اگر وہ سوچتے تو ایسا ہرگز نہیں ہوتا ہے۔ عوام خود ایسے لوگوں سے دوری بنا لیتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی سرلا مرمو ہو یا پھر کسی کو بھی پارٹی میں شامل کرنے کے لیے جلدی بازی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مطلب پرستوں کو پارٹی میں دوبارہ شامل کرنے سے نقصان ہو جائے گا۔ جن لوگوں کو آج اپنی اپنی غلطیوں کا احساس ہونے لگا ہے۔ انہیں یہ احساس ترنمول کانگریس کو چھوڑنے سے پہلے ہونا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مشہور فٹبالر دیپندو بسواس، کوچ بہار کے بھوشن سنگھ اور سونالی گویا نے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا اعلان کیا۔
اس سے پہلے ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش اور سنئیر رہنما و رکن پارلیمان سوگتا رائے نے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا ارادہ رکھنے والوں کی مخالفت کی ہے۔