مغربی بنگال کے تین اسمبلی حلقوں میں 30 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی تیاریاں زوروں پر جاری ہیں۔ انتخابی کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سے ہی سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔
تمام سیاسی جماعتیں ووٹرس کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں اسی درمیان شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن سے ترنمول کانگریس کے رہنما اور سماجی کارکن مقصود حسن(سابق کاونسلر) نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے'۔
ترنمول کانگریس کے رہنما نے کہاکہ رواں ماہ کے آخر میں 30 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات بی جے پی کی تینوں سیٹوں پر شکست یقینی ہے۔ تینوں سیٹوں پر اسے شکست ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی انتخابات 2021 میں بی جے پی کے تمام اعلیٰ رہنما، تمام میڈیا اور مشنری ایک طرف ہونے کے باوجود ممتابنرجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اس وقت جب ممتابنرجی کو شکست نہیں ہوئی۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اب تو تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بن چکی ہیں۔ انہیں کوئی ہرا بھی نہیں سکتا ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ بھوانی پور، جنگی پور اور شمشیرگنج میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں اپوزیشن جماعتیں ترنمول کانگریس کے سامنے ٹک نہیں پائیں گی'۔
- مزید پڑھیں: مغربی بنگال ضمنی انتخابات میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا اشارہ
- نندی گرام میں سازش کے تحت ہرایا گیا: ممتا بنرجی
سابق کاونسلر مقصود حسن نے کہاکہ اسمبلی انتخابات سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سی بی آئی کا کھیل کھیلا اور ٹھیک اسی طرح ضمنی انتخابات سے قبل جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو ڈرانے دھمکانے کھیل شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سیکرٹری ابھیشک بنرجی کو ای ڈی دفتر طلب کرنے سے بی جے پی کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابھیشک بنرجی نے کہہ دیا ہے اگر وہ قصوروار ہیں تو سزا دی جائے، لیکن سرکاری جانچ ایجنسیوں کو سیاسی فائدے کے لیے یوں غلط استعمال نہ کریں۔'