کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نےکہا ہے کہ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے ریاست میں اپوزیشن کو آکسیجن دے رہے تھے-
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ’’جسٹس گنگوپادھیائے کا ہم احترام کرتے ہیں ۔میرا ان سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے۔ اگر آپ مقدمہ کی سماعت کے دوران ناانصافی کے خلاف کوئی اقدام کرتے ہیں تو ہم اس کا دفاع نہیں کریں گے۔ لیکن انہوں نے اپنی کرسی پر بیٹھ کر میری پارٹی، پارٹی لیڈران کے بارے میں ناپسندیدہ تبصرے کیے ہیں جس سے گریز کیا جاسکتا تھا۔ میں نے بطور پارٹی ورکر اس کی مخالفت کی ہے۔
سپریم کورٹ کا حکم سننے کے بعد، جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اپنے کمرہ عدالت میں بیٹھتے ہوئے کہاکہ ’’میں کنال گھوش کو سلام کرتا ہوں۔‘‘ کنال گھوش کو مستقبل کا دیکھنے والا بتاتے ہوئے جج نے تبصرہ کیا، ’’میں کنال گھوش کو سلام کرتا ہوں۔ اس نے جو پیش گوئی کی تھی وہ سچ ثابت ہوئی۔ میں نہیں جانتا تھا کہ وہ اتنا بڑا بصیرت والا تھا۔ اس کی ساری باتیں سچ ثابت ہوئیں۔
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس انٹرویو کے ترجمے پر فیصلہ سناتے ہوئے جمعہ کو ایک تاریخی حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Died Due To Lightening مرشدآباد میں آسمانی بجلی گرنے سے دو بھائیوں سمیت تین افراد ہلاک
دوسری طرف سی پی آئی ایم کے رہنما اور راجیہ سبھا رکن وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہاکہ کورٹ آف آرڈر ہاتھوں میں نہیں آتا ہے اس وقت اس سلسلے میں کچھ نہیں جا سکتا ہے۔جو لوگ اس معاملے پر بیان کر رہے ہیں وہ جلد بازی میں ہیں۔کانگریس کے رہنما ایڈوکیٹ کاستو باگچی نے کہاکہ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلے کے بارے میں اعلاع ملی ہے۔لیکن ہم اس سلسلے میں واضح طور پر کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ہیں۔
یو این آئی