آرام باغ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اس سے قبل سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ گذشتہ روز ہگلی کے آرام باغ کے ارندی 1 گاؤں پنچایت کے دھمسا علاقے میں پارٹی کا جھنڈا لگانے کو لے کر آئی ایس ایف اور ترنمول کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس جھڑپ میں آئی ایس ایف کے 6 اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ تصادم کے بعد دونوں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق آرام باغ کے علاقے دھمسا میں انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کی ہگلی ڈسٹرکٹ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری شیخ صدام حسین کی قیادت میں پارٹی پرچم لہرایا جا رہا تھا۔ مبینہ طور پر اس وقت ترنمول کے کارکنان نے اس کی مخالفت کی۔ اسی درمیان ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف کے حامی آپس میں الجھ گئے۔
پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ پولیس نے زخمیوں کو ضلع ہسپتال میں داخل کرایا۔ پولیس نے اس معاملے میں دونوں جانب سے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ آئی ایس ایف کے رہنما شیخ صدام حسین نے کہا کہ آئندہ پنچایت انتخابات سے پہلے، ہم پارٹی کارکنان کے ساتھ میٹنگ کر رہے تھے۔ عید کے موقعے پر مقامی باشندوں کو مبارکباد دے رہے تھے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو یہ سب اچھا نہیں لگا۔
یہ بھی پڑھیں: Mamata Banerjee On NRC مغربی بنگال میں این آر سی نافذ نہیں ہونے دیں گے، وزیر اعلی ممتا بنرجی
انہوں نے ترنمول کانگریس کے کارکنان پر لاٹھیوں سے حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ آئی ایس ایف کے رہنما نے حملے میں ملوث ترنمول کانگریس کے کارکنان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ترنمول کے علاقائی صدر منشی اقبال نے کہا کہ آئی ایس ایف کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے جوابی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آئی ایس ایف کے چند لڑکے نشے کی حالت میں دھمسا میدان میں جمع ہوئے اور میٹنگ کی، پھر انہوں نے ممتا بنرجی کے نام لے کر گالی دی۔ مقامی باشندوں نے اس کی مخالفت کی۔ مقامی باشندوں نے ہی نشے میں دھت آئی ایس ایف کے حامیوں کی پٹائی کی۔