مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل وقتی طور پر سیاسی اتھل پتھل کے درمیان حکمراں جماعت ترنمول کانگریس, بایاں محاذ اور کانگریس اپنے اپنے گھروں میں پڑے دراڑ بھرنے کی کوشش تیز کر دی ہیں۔
دل بدل کے کھیل میں بی جے پی اس وقت آگے چل رہی ہے لیکن جس طرح سے پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کی گھر واپسی ہو رہی ہے، اس سے بی جے پی کو دھچکا پہنچنا شروع ہوا ہے۔
مغربی بنگال کے مالدہ ضلع ترنمول کانگریس کی صدر موسم نور کو یقین ہے کہ ان کی پارٹی کو دل بدل کے کھیل سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔
موسم نور کا کہنا ہے کہ مالدہ سے رکن اسمبلی دیپالی گھوش کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر جھوٹی ہے۔ وہ پارٹی چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہی ہیں۔ ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مجموعی طور پر یوں کہنا بہتر ہو گا کہ مالدہ ضلع ترنمول کانگریس کو امت شاہ کے دورے سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ پارٹی میں کوئی اختلاف اور انتشار نہیں ہے۔
منتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس ایک بڑی پارٹی ہے۔ بڑے خاندان میں جھگڑے ہوتے ہیں، کوئی ناراض ہو جاتا ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ گھر چھوڑ کر چلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات تو سچ ہے کہ چند لوگ روپے کی طاقت کی بنیاد پر پارٹی میں شگاف ڈالنے کی سازش میں مصروف ہیں۔ لیکن ان کی اس سازش کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔
مغربی بنگال کے عوام کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ بیرونی لوگوں کی اجارہ داری کو کسی بھی قیمت پر قبول کرنے والے نہیں ہیں۔ مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رہنماوں کی بے چینی کی اصل وجہ یہی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج تک ایسے ہی وہ بے چین نظر آئیں گے۔
مزید پڑھیں:
مغربی بنگال کی عوام ممتا بنرجی کے ساتھ ہے: سوگتا رائے
مغربی بنگال میں بایاں محاذ ۔ کانگریس اتحاد بہترین متبادل: ڈی راجا
موسم نور کا کہنا ہے کہ ضلع کے پانچ بلاک صدور نے پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔ ان سے بات چیت ہوئی ہے۔ ضلع انتظامیہ کی نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ان پانچوں رہنماوں کو لگا کہ انہیں کمیٹی میں جگہ نہیں ملے گی اسی بنیاد پر انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔