کولکاتا: مغربی بنگال کی برسراقتدار جماعت کے کئی رہنماؤں کے خلاف بدعنوانیوں کے انکشافات نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے کئی رہنما سی بی آئی اور ای ڈی کی جانچ کا سامنا کر رہے ہیں تو دوسری جانب ریاست اپوزیشن کے رہنماؤں کی بھی جائیدادوں کی جانچ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری محمد سلیم کے خلاف بھی جانچ کا مطالبہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں محمد سلیم کا کہنا ہے کہ 2011 میں ریاست میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ترنمول کانگریس نے کئی بار مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ میرے گھر والوں کو پریشان کیا گیا۔ The Trinamool Congress has been trying to Defame me for years Muhammad Saleem
یہ بھی پڑھیں:
ترنمول کانگریس کے رہنماؤں پارتھو چٹرجی اور انوبرتا منڈل پر کئی معاملات میں بدعنوانیوں کے انکشافات کے بعد جانچ جاری ہے اور دونوں سی بی آئی اور ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ وہیں ریاست کے متعدد اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ داخل کرکے ان کی بھی ملکیت کی جانچ کا مطالبہ کیا گیا اس میں مزید کیا گیا ہے کہ متعدد اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں گزشتہ کئی برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری محمد سلیم کا بھی نام ہے۔
اس سلسلے میں ان کا کہنا ہے کہ 2011 میں ترنمول کانگریس کے ریاست میں برسراقتدار میں آنے کے بعد سے ہی میرے خلاف اس طرح کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر میرے خلاف جانچ شروع کی گئی ہے۔ 2011 بعد میری اہلیہ جو ڈاکٹر ہیں میڈیکل کالج میں کوارٹر پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ ہم نے وہ چھوڑ دیا۔ میرے بیٹے کے خلاف جانچ شروع کی گئی اور اس کا لیپ ٹاپ ضبط کر لیا گیا۔ میرے خلاف بھی جانچ شروع کی گئی۔ میں مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی مالیاتی کارپوریشن کا چئیرمین تھا اس کے سلسلے میں بھی مجھے بدنام کرنے کوشش کی گئی لیکن اب تک ہمارے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر پائے ہیں۔ آج کئی برسوں سے یہ چل رہا ہے۔ ہم ہمیشہ جانچ کے لیے تیار ہیں۔ ہمیں ہراساں کیا گیا ہے۔