مشرقی مدنی پور (مغربی بنگال): اڈیشہ کے بالاسور میں ہولناک ٹرین حادثے میں 288 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اسی وقت، ایک ہی خاندان کے تین افراد، جو اس حادثے میں بال بال بچ گئے، مغربی بنگال میں اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ ان لوگوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے خدا نے ہمیں دوسری زندگی دی ہے۔ سبروتو پال، دیبوشری پال اور ان کا بیٹا مہیشدل، جو مشرقی مدنی پور کے گاؤں مالوباسن کے رہنے والے تھے، بھی ضلع ٹرین سے سفر کر رہے تھے، وہ ٹرین بھی حادثے کا شکار ہو گئی۔
سبروتو پال نے اس بارے میں بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو ڈاکٹر کے پاس دکھانے چنئی جا رہے تھے لیکن بالاسور میں ایک ہولناک حادثہ ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد انھیں ایک نئی زندگی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ہی ہم کھڑگ پور اسٹیشن سے چنئی کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ واقعہ کے بارے میں پال نے کہا کہ بالاسور اسٹیشن کے بعد ٹرین کو جھٹکا لگا، پھر ہم نے ڈبے میں دھواں بھرتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میں کسی کو نہیں دیکھ سکتا تھا۔ تاہم مقامی لوگ میری مدد کو آئے اور مجھے باہر نکالا۔ پھر یوں لگا جیسے مجھے دوسری زندگی ملی ہے۔
اس سلسلے میں دیبوشری نے کہا کہ اس نے حادثے کے وقت جو مناظر دیکھے تھے وہ ان کے ذہن سے کبھی دور نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو اس حادثے کے بارے میں کچھ سمجھ سکے اور نہ ہی کچھ پتہ چلا۔ لوگ اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے، ہمیں بھی اپنے بیٹے نہ مل سکے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہم کیسے بچ گئے، یہ ہمارے لیے دوسری زندگی کی طرح ہے۔
دوسری جانب مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو نے ہفتہ کو جائے حادثہ پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا۔ اسی سلسلے میں اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے بھی ہفتہ کو جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ جمعہ کی شام انہوں نے چیف سیکرٹری، ترقیاتی کمشنر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ دوسری جانب اوڈیشہ نے ہفتہ کو ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ بتا دیں کہ ساؤتھ ایسٹرن ریلوے نے 33 ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں اور 36 ٹرینوں کا روٹ تبدیل کر دیا گیا ہے۔