ETV Bharat / state

Justice Abhijit Gangopadhyay سپریم کورٹ نےجسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے ایک اور فیصلے پر روک لگا دی

سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے ایک اور فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ 2020 میں، جسٹس گنگوپادھیائے نے پرائمری اساتذہ کی تعیناتی سے متعلق بدعنوانی کی تحقیقات کے معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کی جانچ کا حکم دیا تھا۔ آج سپریم کورٹ نے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔

سپریم کورٹ نےجسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے ایک اور فیصلے پر روک لگا دی
سپریم کورٹ نےجسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے ایک اور فیصلے پر روک لگا دی
author img

By

Published : Aug 5, 2023, 4:29 PM IST

کولکاتا:جسٹس گنگوپادھیائے نے حکم دیا تھا کہ سی بی آئی پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے سابق صدر مانک بھٹاچاریہ سے پریزیڈنسی جیل میں پوچھ گچھ کرے گی۔ تفتیش کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے گی۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں آج سہ پہر 3بجے جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ مانک سے پوچھ گچھ کی ویڈیو ریکارڈنگ سب کے سامنے دیکھی جائے گی۔ لیکن اس سے پہلے ہی مانک کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کی خصوصی بنچ میں تقریباً 3 بجے سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے جسٹس گنگوپادھیائے کے فیصلے پر روک لگا دی۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ مانک کا بیان سنے بغیر دیا گیا۔ اس کے ساتھ مزید ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

ججوں کے حکم پر سپریم کورٹ کے سکریٹری جنرل نے فوری طور پر کلکتہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو فون کیا اور اس کی اطلاع دی۔ اس کے نتیجے میں کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کیس کی سماعت نہیں کی۔ اس تناظر میں جسٹس گنگوپادھیائے کا تبصرہ، ’’سچے سیلوک، کیا عجیب ملک ہے! مجھے دیکھنے دو کیا ہوتا ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی کئی فیصلوں پر روک لگا دی ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ابھیشیک بنرجی سے دو بنیادی بھرتی بدعنوانی کے معاملات میں پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اس کیس کے حوالے سے میڈیا کو انٹرویو بھی دیا۔ اس کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ سے دو معاملات کو ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ وہ دستاویزات بھیجیں جن کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا۔ اس کے باوجود سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ نے حکم امتناعی جاری کر دیا۔ وہ خصوصی بنچ جسٹس بوپنا کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی۔ آج ان کی بنچ نے جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم پر دوبارہ حکم امتناعی جاری کیا۔

ریاستی حکومت نے 2020 میں پرائمری اساتذہ کے عہدوں پر بھرتی کی تھی۔ چند اساتذہ نے ایک مقدمہ دائر کیا جس میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا کہ کس کو کس اسکول میں تعینات کیا جائے گا۔ 25 جولائی کو جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی اور ای ڈی کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔ اسی دن سی بی آئی نے مانک سے پریذیڈنسی اصلاحی سہولت میں پوچھ گچھ کا حکم دیا۔ اگلے دن 26 جولائی کو اس نے حکم دیا کہ تفتیش کی ویڈیو ریکارڈنگ عدالت میں پیش کی جائے۔ یہ 3 اگست کو عوامی سطح پر دیکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں مانک کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Action Against Private Institutions بنگال گورنر نے کئی پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی

آج انہوں نے چیف جسٹس کے بنچ میں جلد سماعت کی درخواست کی۔ خصوصی بنچ میں سہ پہر تین بجے سماعت ہوئی۔ مانک کے وکیل کمارپال چوپڑا نے دلیل دی کہ مانک اس مقدمے میں فریق نہیں تھے۔ ان کا بیان سنے بغیر ان کے خلاف فیصلہ سنا دیا گیا۔ سی بی آئی کو تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ تحقیقات کیسے آگے بڑھیں گی، ہائی کورٹ کے جج نے بھی کنٹرول کر رکھا ہے۔

کولکاتا:جسٹس گنگوپادھیائے نے حکم دیا تھا کہ سی بی آئی پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے سابق صدر مانک بھٹاچاریہ سے پریزیڈنسی جیل میں پوچھ گچھ کرے گی۔ تفتیش کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے گی۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں آج سہ پہر 3بجے جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ مانک سے پوچھ گچھ کی ویڈیو ریکارڈنگ سب کے سامنے دیکھی جائے گی۔ لیکن اس سے پہلے ہی مانک کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کی خصوصی بنچ میں تقریباً 3 بجے سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے جسٹس گنگوپادھیائے کے فیصلے پر روک لگا دی۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ مانک کا بیان سنے بغیر دیا گیا۔ اس کے ساتھ مزید ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

ججوں کے حکم پر سپریم کورٹ کے سکریٹری جنرل نے فوری طور پر کلکتہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو فون کیا اور اس کی اطلاع دی۔ اس کے نتیجے میں کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کیس کی سماعت نہیں کی۔ اس تناظر میں جسٹس گنگوپادھیائے کا تبصرہ، ’’سچے سیلوک، کیا عجیب ملک ہے! مجھے دیکھنے دو کیا ہوتا ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی کئی فیصلوں پر روک لگا دی ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ابھیشیک بنرجی سے دو بنیادی بھرتی بدعنوانی کے معاملات میں پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اس کیس کے حوالے سے میڈیا کو انٹرویو بھی دیا۔ اس کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ سے دو معاملات کو ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ وہ دستاویزات بھیجیں جن کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا۔ اس کے باوجود سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ نے حکم امتناعی جاری کر دیا۔ وہ خصوصی بنچ جسٹس بوپنا کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی۔ آج ان کی بنچ نے جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم پر دوبارہ حکم امتناعی جاری کیا۔

ریاستی حکومت نے 2020 میں پرائمری اساتذہ کے عہدوں پر بھرتی کی تھی۔ چند اساتذہ نے ایک مقدمہ دائر کیا جس میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا کہ کس کو کس اسکول میں تعینات کیا جائے گا۔ 25 جولائی کو جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی اور ای ڈی کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔ اسی دن سی بی آئی نے مانک سے پریذیڈنسی اصلاحی سہولت میں پوچھ گچھ کا حکم دیا۔ اگلے دن 26 جولائی کو اس نے حکم دیا کہ تفتیش کی ویڈیو ریکارڈنگ عدالت میں پیش کی جائے۔ یہ 3 اگست کو عوامی سطح پر دیکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں مانک کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Action Against Private Institutions بنگال گورنر نے کئی پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی

آج انہوں نے چیف جسٹس کے بنچ میں جلد سماعت کی درخواست کی۔ خصوصی بنچ میں سہ پہر تین بجے سماعت ہوئی۔ مانک کے وکیل کمارپال چوپڑا نے دلیل دی کہ مانک اس مقدمے میں فریق نہیں تھے۔ ان کا بیان سنے بغیر ان کے خلاف فیصلہ سنا دیا گیا۔ سی بی آئی کو تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ تحقیقات کیسے آگے بڑھیں گی، ہائی کورٹ کے جج نے بھی کنٹرول کر رکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.