کولکاتا: پرائیویٹ ہسپتال کے رویے کے خلاف گھر والوں نے ضلع انتظامیہ سے شکایت کی اور علاج میں مدد کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مالدہ ضلع کے چنچل کے بلاک نمبر دو کے بہار آباد گاؤں میں رہنے والے مزدور سید الرحمن روزگار کی تلاش میں کیرالہ گئے تھے۔ وہاں حادثے کا شکار ہو گئے۔ Private Hospital not Accept Swasthya Sathi Card
کیرالہ کے کسی ہسپتال میں چند مہینوں تک علاج کرانے کے بعد گھر والے انہیں مالدہ ضلع لے کر آ گئے۔ گھر والوں نے سواستھیہ ساتھی کی مدد سے سید الرحمن کو مالدہ ضلع کے پرائیوٹ ہسپتال میں داخل کرانے کی کوشش کی لیکن انہیں داخلہ نہیں ملا۔ سید الرحمن کی بیوی عالیہ بی بی نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کے میڈیکل انسورنس کارڈ سواستھیہ ساتھی کارڈ ہونے کے باوجود پرائیویٹ ہسپتال ان کے شوہر کو داخلہ نہیں دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں سواستھا ساتھی کارڈ نہیں چلتا ہے۔ ان کے شوہر کے علاج میں تقریباً تین لاکھ روپے خرچ ہو گا۔ اس کارڈ کے ذریعہ پانچ لاکھ روپے تک کا اعلاج کسی بھی ہسپتال میں مفت کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اکثر دعویٰ کرتی ہیں کہ سواستھا ساتھی کارڈ کی مدد سے نہ صرف بنگال بلکہ ملک کی دوسری ریاستوں میں بھی مفت علاج کروا سکتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ریاست کے مختلف اضلاع میں کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں سواستھیہ ساتھی کارڈ تسلیم نہیں کیا جاتا۔