ETV Bharat / state

Opposition Accuses Mamata Banerjee Government: مغربی بنگال کی حکومت نے ریاست کے غریب عوام کو مقروض بنا دیا ہے - سوجن چکرورتی نے غربا کے استحصال کا الزام عائد کیا

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور مرکزی کمیٹی کے رکن سوجن چکرورتی نے کہا کہ ممتابنرجی کی حکومت قرض پر چل رہی ہے اور اس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ The CPI (M) Leader Accused the Mamata Banerjee Government of Exploiting the Poor

سوجن چکرورتی
سوجن چکرورتی
author img

By

Published : Mar 12, 2022, 12:26 PM IST

مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت عوام کو گمراہ کرنے کے لئے نئے نئے منصوبوں کا اعلان کر دیتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد کرنے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے قرض لیتی ہے.

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے تقریباً 32 ہزار کروڑ روپے کے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے. اس سے نہ ریاست کی ترقی ہو سکتی ہے اور نہ ہی عام لوگوں کا بھلا ہو سکتا ہے.

ان کا کہنا ہے کہ 1947 سے لے کر 2011 تک مغربی بنگال حکومت پر ایک لاکھ 32 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا لیکن ممتابنرجی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ قرض چھ لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق ممتابنرجی کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں اور کاموں کے لئے قرض لی ہوتی تو ٹھیک تھا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے لیا ہے.

ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ بارہ برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں. ایک کارخانہ تک قائم نہیں ہوا ہے. حکومت لوگوں کو گمراہ کر رکھی ہے اس کی وجہ سے غریب عوام اور غریب ہوتی جا رہی ہے۔


واضح رہے کہ مغربی بنگال کی حکومت نے گزشتہ روز اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جسے اپوزیشن نے خسارے کا بجٹ قرار دیا ہے.

مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت عوام کو گمراہ کرنے کے لئے نئے نئے منصوبوں کا اعلان کر دیتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد کرنے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے قرض لیتی ہے.

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے تقریباً 32 ہزار کروڑ روپے کے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے. اس سے نہ ریاست کی ترقی ہو سکتی ہے اور نہ ہی عام لوگوں کا بھلا ہو سکتا ہے.

ان کا کہنا ہے کہ 1947 سے لے کر 2011 تک مغربی بنگال حکومت پر ایک لاکھ 32 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا لیکن ممتابنرجی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ قرض چھ لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق ممتابنرجی کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں اور کاموں کے لئے قرض لی ہوتی تو ٹھیک تھا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے لیا ہے.

ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ بارہ برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں. ایک کارخانہ تک قائم نہیں ہوا ہے. حکومت لوگوں کو گمراہ کر رکھی ہے اس کی وجہ سے غریب عوام اور غریب ہوتی جا رہی ہے۔


واضح رہے کہ مغربی بنگال کی حکومت نے گزشتہ روز اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جسے اپوزیشن نے خسارے کا بجٹ قرار دیا ہے.

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.