مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت عوام کو گمراہ کرنے کے لئے نئے نئے منصوبوں کا اعلان کر دیتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد کرنے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے قرض لیتی ہے.
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے تقریباً 32 ہزار کروڑ روپے کے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے. اس سے نہ ریاست کی ترقی ہو سکتی ہے اور نہ ہی عام لوگوں کا بھلا ہو سکتا ہے.
ان کا کہنا ہے کہ 1947 سے لے کر 2011 تک مغربی بنگال حکومت پر ایک لاکھ 32 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا لیکن ممتابنرجی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ قرض چھ لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق ممتابنرجی کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں اور کاموں کے لئے قرض لی ہوتی تو ٹھیک تھا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے لیا ہے.
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ بارہ برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں. ایک کارخانہ تک قائم نہیں ہوا ہے. حکومت لوگوں کو گمراہ کر رکھی ہے اس کی وجہ سے غریب عوام اور غریب ہوتی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کی حکومت نے گزشتہ روز اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جسے اپوزیشن نے خسارے کا بجٹ قرار دیا ہے.