مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہیں۔
جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی علاقے میں بی جے پی کے رہنما اور وزیر داخلہ امت شاہ انتخابی ریلی کی اور پسماندہ طبقے کے گھر میں دوپہر کا کھانا کھا کر لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔
دوسری طرف دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر کے پیلان میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما جو من میں آ رہا ہے وہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اپنی مرضی کے مطابق پالیسی کا اعلان کر رہی ہے۔ اس سے کوئی مطلب نہیں ہے کہ اس سے عوام کو کتنا نقصان ہو سکتا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے سر سے این آر سی اور سی اے اے اور این پی آر کا بھوت اترا نہیں ہے۔
پیلان میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اقلیتی طبقے کو این آر سی اور سی اے اے کے نام پر ڈرانے دھمکانے کا کھیل بند ہونا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو ریاست میں این آر سی، این پی آر اور سی اے اے نافذ کرنے کا کھلا چیلنج پیش کرتی ہوں۔'
ممتا بنرجی نے کہا کہ ہمت ہے تو مغربی بنگال میں این آر سی اور این پی آر نافذ کرکے دکھائے، اس کے بعد پتہ چلے گا کہ یہاں کیا ہو سکتا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کا کہنا ہے کہ بیرونی ریاستوں کے غنڈوں کو لا کر اقلیتی طبقے کے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے ریاست کی خواتین کو بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں اور غنڈوں سے نمٹنے کے لیے پوری آزادی دینے کی بات کہی، خواتین کو بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو کان موڑ کر سبق سکھانے کا بھی مشورہ دیا۔
ڈائمنڈ ہاربر میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ دہلی سمنبھلتا نہیں ہے بنگال کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما اتنے تجربہ کار ہیں تو کسان اتنے دنوں سے دھرنے پر کیوں بیٹھے ہوئے ہیں، کسانوں کا مسئلہ حل کرکے دکھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ممتا کا شاہ پر نشانہ، کہا بنگالی کلچر سے لاعلم شخص کو بولنے کا حق نہیں