مغربی بنگال اسمبلی انتخابات Assembly Election کے دوران بی جے پی کی ایک ریلی میں تقریر کرتے ہوئے بی جے پی رہنما اور اداکار متھن چکرورتی نے کچھ فلمی مکالمے Film Dialogue بھی ادا کیے تھے۔جس کے بعد ان پر اشتعال انگیز تقریر Privative speech کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔اس معاملے کی آج کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
بی جے پی رہنما و اداکار متھن چکرورتی کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا معاملہ آج کلکتہ ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔متھن چکرورتی کے خلاف 2021 اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے ایک فلمی مکالمہ بولنے کے بعد ان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔اس معاملے کی سنوائی کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ نے متھن چکرورتی کے خلاف ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے معاملہ خارج کر دیا۔
جسٹس کوشک چند نے متھن چکرورتی کے خلاف دائر معاملے کو خارج کردیا۔اس کے ساتھ انہوں نے پولس کو اس معاملے کی مزید جانچ پر بھی روک لگادی ہے۔متھن نے اپنی تقریر میں اپنی ہی ایک فلم کا مکالمہ "ماروں گا یہاں گروگے وہاں "جس کے خلاف مانک تلہ تھانہ میں ان پر معاملہ دائر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta High Court : کلکتہ ہائی کورٹ کا فٹ پاتھ سے ہاکروں کو ہٹانے کا حکم
مانک تلہ تھانہ میں ایک شخص نے ان پر الزام لگاتے ہوئے کہ بی جے پی کے رہنما کے اس بیان سے اشتعال بڑھ رہا ہے۔جس کے بنا پر پولیس نے اس معاملے کی جانچ کی تھی۔جس کے خلاف متھن چکرورتی نے خود کو بے قصور بتاتے ہوئے ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے کی اپیل کی تھی۔
متھن چکرورتی کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مطالبے پر انہوں نے اپنی فلم کا مکالمہ ادا کیا تھا۔کلکتہ ہائی کورٹ نے واضح کر دیا کہ اس معاملے میں متھن چکرورتی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ متھن چکرورتی نے جو ڈسنے والا مکالمہ ادا کیا تھا اس میں زہر نہیں تھا۔