مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں نابالغہ کی آبروریزی اور پھر بہیمانہ قتل اور اس کے بعد بغیر پوسٹ مارٹم کے آخری رسومات ادا کرنے کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔ ریاست کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ ملک کی دیگر ریاستوں کے دانشوروں اور تجزیہ کاروں نے اس واقعے کی پرزور مذمت کی ہے اور ریاستی حکومت کو اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسی درمیان سی بی آئی کی ٹیم ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں گزشتہ روز ہوئے نابالغہ کی آبروریزی اور پھر بہیمانہ قتل کے واقعے کی تحقیقات کے لئے ہاش کھالی پہنچی۔
سی بی آئی کی ٹیم ہاش کھالی پہنچنے کے بعد سب سے پہلے نابالغہ کی اجتماعی آبروریزی کے الزام میں گرفتار نوجوان کے گھر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔ سی بی آئی کی ٹیم نے جب آبروریزی کے الزام میں گرفتار نوجوان کے والد ترنمول کانگریس کے پنچایت پردھان سے پوچھ گچھ کر رہی تھی اس وقت لوڈشیڈنگ کر دیا گیا۔ پورا گاؤں تاریکی میں غرق ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Acid Attack in Maldah: بیوی پر شوہر کا تیزاب حملہ
لوڈشیڈنگ کے باوجود سی بی آئی کی ٹیم نے گاڑیوں کے ہیڈ لائٹ جلا کر تفتیشی کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں گرفتار دوسرے نوجوان کے گھر کا تالہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور تلاشی مہم چلائی۔ دوسری طرف سی بی آئی کی ایک دوسری ٹیم پرولیا ضلع کے جھالدہ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر سات کے کانگریس کے مقتول کاونسلر کے قتل معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے. کانگریس کے مقتول کاونسلر کی بیوہ سے ملاقات کی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی مغربی بنگال میں بوقت چار معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔