کلکتہ اور مضافات میں پیلے رنگ کی ٹیکسی تنظیموں نے 7 ستمبر کے بجائے 21 ستمبر کو کرائے میں اضافے کے مطالبے پر ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل ٹیکسی تنظیموں نے ریاستی حکومت سے ٹیکسی کے کرایوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملنے پر ٹیکسی مالکان ہڑتال پر جانے کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔
اس سے قبل 7 ستمبر کو ٹیکسی ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن اس بار ہڑتال کا دن ملتوی کردیا گیا ہے۔ ٹیکسی مالکان جنہیں کورونا بحران اورلاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت بڑا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ڈیژل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ٹیکسی مالکان سخت دباؤ میں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ قیمت پر ٹیکسی چلانا نقصان کا سودا ہے۔ ہم نے کرائے میں اضافے کا مطالبہ حکومت کے سامنے پیش کر رکھا ہے مگرحکومت کی جانب سے ہماری تجویز پر کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔
اس لئے ہڑتال پر جانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ ٹیکسی یونین کے مطابق، ریاست بھر میں 7 ستمبر کی بجائے 21 ستمبر کو 24 گھنٹے کی ٹیکسی ہڑتال ہوگی۔
یونین رہنماؤں کا الزام ہے کہ حکومت ڈیژل کی بڑھتی قیمتوں کے باوجود کرایوں میں اضافے کے بارے میں نہیں سوچ رہی ہے۔ جب کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو بھی اس معاملے میں خط لکھا جاچکا ہے۔ مگر کوئی جواب نہیں آیا ہے۔