نئی دہلی: این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو سنیچر کی رات ممبئی میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔ واقعہ کے وقت وہ اپنے بیٹے اور ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر تھے۔
غور طلب ہے کہ بابا صدیقی کا نام مہاراشٹر کے بڑے لیڈروں میں شامل ہے اور ان کے سیاست دانوں اور مشہور شخصیات سے اچھے تعلقات تھے۔ گولی لگنے کی خبر ملتے ہی بالی ووڈ کے کئی اداکار لیلاوتی اسپتال پہنچے۔ سابق بھارتی کرکٹر یوراج سنگھ بھی ان کے قتل سے صدمے میں ہیں۔ انہوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔
Shocked and deeply saddened by the untimely passing of Baba Siddique. A true leader who worked tirelessly for the people, his sincerity and large-heartedness will be remembered by all who knew him. My condolences to his family during this incredibly difficult time. May his soul…
— Yuvraj Singh (@YUVSTRONG12) October 12, 2024
یووراج سنگھ نے کیا کہا؟
جیسے ہی یوراج سنگھ کو بابا صدیقی کے انتقال کی اطلاع ملی، انہوں نے رات 2 بجے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔ یوراج سنگھ نے لکھا کہ 'بابا صدیقی کے بے وقت انتقال سے صدمے میں ہوں۔ وہ ایک سچے لیڈر تھے جنہوں نے عوام کے لیے محنت کی، ان کی ایمانداری اور عوام سے محبت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میں اس مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ ان کی روح کو سکون ملے۔
بابا صدیقی کون تھے؟
بابا صدیقی ہر سال عید پر افطار پارٹی کا اہتمام کرتے تھے۔ ان کی پارٹی کا بہت چرچا تھا کیونکہ اس میں کئی بڑے ستارے شرکت کرتے تھے۔ سیاست میں سرگرم ہونے کے علاوہ انہوں نے ایک کنسٹرکشن پروفیشنل کے طور پر بھی کام کیا۔ بابا صدیقی نے اپنے کریئر کا آغاز ممبئی میں طالب علم رہنما کے طور پر کیا۔
اس کے بعد وہ دو بار کونسلر رہے اور بعد میں کانگریس میں شامل ہوئے۔ 1999، 2004 اور 2009 میں تین بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ ممبئی کانگریس میں اقلیتی برادری کا ایک بڑا چہرہ تھے۔ 48 سال تک کانگریس میں رہنے کے بعد، وہ اجیت پوار کی این سی پی میں شامل ہو گئے تھے۔