مشرقی مدنی پور: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھیندو ادھیکاری نے نوبل انعام یافتہ برائے معاشیات امرتیہ سین پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بیرون ملک میں رہنا چاہیے۔ آرام سے رہیں مودی جی کی قیادت میں ملک آگے بڑھے گا۔ اگر آپ کوئی مشورہ دینا چاہتے ہیں تو افغانستان کی طالبان حکومت کو دیں۔ یوکرین کی زیلینسکی کو نصیحت دیں۔ یہ کام آئے گا۔ یہاں اس کے مشورے کی ضرورت نہیں۔ امرتیہ سین نے حال ہی میں ملک کی موجودہ صورتحال پر کئی تبصرے کیے ہیں۔ اس فہرست میں ملک میں اقلیتوں کی حیثیت کے علاوہ اور بھی بہت سے مسائل شامل تھے۔ صحافیوں نے بدھ کو شبھیندو ادھیکاری سے سوال کیا کہ مغربی بنگال میں ہندو محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ کہنا نہیں چاہتے ہیں کیونکہ ان کی پارٹی ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرتی ہے۔ ممتا بنرجی ووٹ بینک کی سیاست کرکے ان کا مستقبل برباد کر دیا ہے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ امرتیہ سین نے حال ہی میں تبصرہ کیا تھا کہ ممتا بنرجی ملک کی اگلی وزیر اعظم بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ شبھیندو ادھیکاری نے بھی اس پر تنقید کرتے ہوئے اس کا سوال کیا کہ وہ کون ہے؟ کوویڈ کے دوران وہ کہاں تھے۔
انہوں نے بنگال کے لوگوں کی مدد کیوں نہیں کی؟ جب پولنگ کے بعد تشدد میں بی جے پی کے 57 کارکن مارے گئے، جب ترنمول کے شرپسندوں نے گاؤں کو جلایا، امرتیہ سین کہاں تھے؟ ان کا کہنا ہے کہ امرتیہ سین کو مودی جی کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ مودی جی ملک اچھا چلا رہے ہیں۔ سین صاحب کو ممتا بنرجی، طالبان اور زیلینسکی کو مشورہ دینا چاہیے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee In Meghalaya وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی میگھالیہ کی عوام سے بی جے پی کو اکھاڑ پھینکنے کی اپیل