مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی درخواست پر نندی گرام اسمبلی حلقے کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے کو لے کر شوبھندو ادھیکاری کی درخواست کو سپریم کورٹ نے رد کردیا ہے۔ جسٹس چندر چوڑ کی بنچ نے واضح کیا کہ اس معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہی فیصلہ کریں گے۔SC Rejects Suvendu Adhikari's plea
شوبھندو ادھیکاری کے وکیل نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران کئی واقعات پیش آئے ہیں۔ ایک موقع پر جج خود ہی کیس سے دستبردار ہو گئے۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے شویندو ادھیکاری کے وکیل ہریش سالوے نے جمعہ کو کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کا ماحول اس وقت سماعت کے لیے موزوں نہیں ہے۔ ججز پر ذاتی حملے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اس بنا پر انہوں نے کیس کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے واضح کیا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اس معاملے میں فیصلہ کر سکتے ہیں۔ اور اس معاملے میں اسے فیصلہ کرنے کا تمام اختیار حاصل ہے۔عدالت میں ممتا بنرجی کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ جج کا کیس سے الگ ہونا مکمل طور پر غیر متعلق ہے۔ جسٹس ہریش سالوے نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ اور گواہ سیکورٹی چاہتے ہیں تو وہ مل سکتا ہے۔
اس کے بعد شوبھندو ادھیکاری کے وکیل کو مقدمہ واپس لینے پر مجبور ہونا پڑا۔ نندی گرام اسمبلی انتخابات کے لیے ترنمول کی امیدوار ممتا بنرجی نے 17 جون کو ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ نندی گرام حلقے میں گنتی میں دھاندلی ہوئی ہے۔
یو این آئی