مغربی بنگال کے مالدہ ضلع میں پانچ سال قبل آئے بھیانک سیلاب میں سینکڑوں مکانات کے منہدم اور بے گھر لوگوں کی یادیں آج بھی تازہ ہے. ضلع کے ہریش چندر پور بلاک سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، ہریش چندر بلاک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ Trinamool Congress Leaders are Not Relieved
اس بلاک میں تقریباً 63 فیصد مسلمانوں کی آبادی ہے اور پانچ سال قبل آئے سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی تھی۔
سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے راحت فنڈ بدعنوانی معاملے میں ملوث مالدہ ضلع ترنمول کانگریس کے تین رہنماؤں کی ضمانت کی عرضی خارج کر دی ہے.
ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے کلکتہ ہائی کورٹ کے ضمانت کی عرضی خارج کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، وہاں بھی انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ہریش چندر پور کے سابق رکن اسمبلی اور کانگریس کے رہنما مشتاق عالم نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ترنمول کانگریس کی ضمانت کی عرضی خارج ہونے کا پورا یقین تھا اور ایسا ہی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسر حسین، روشن آرا اور آصف منڈل سمیت ترنمول کانگریس ضلع سطح کے کئی بڑے رہنما اس معاملے میں اب تک گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ترنمول کانگریس کے اور کئی رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے.
مغربی بنگال حکومت کی جانب سے سیلاب سے مکمل طور پر تباہ مکانات کے لئے 70 ہزار روپے اور معمولی نقصان کے شکار مکان کے لئے 33 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس واقعے کے پانچ سال گزر جانے کے بعد بھی اب تک سیلاب متاثرین کو معاوضہ نہیں ملا ہے.
مزید پڑھیں:مرشدآباد۔ مالدہ سیلاب راحت فنڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، کلکتہ ہائی کورٹ کا جانچ کا حکم
کلکتہ ہائی کورٹ نے سیلاب راحت بدعنوانی معاملے میں ہریش چندر پور کے بیرا پنچایت کی پردھان سونا مونی ساہا کے مکان کو سیل کر دیا ہے۔