کولکاتا:جسٹس بی بھی ناگرتن اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے 13 اور 15 جون کو کلکتہ ہائی کورٹ کے احکامات کو برقرار رکھا اور انہیں منصفانہ اور مناسب قرار دیتے ہوئے ان کی تصدیق کی جبکہ ریاستی حکومت اور مغربی بنگال الیکشن کمیشن کی خصوصی اجازت کی درخواستوں کو خارج کر دیا۔
-
SC refuses to interfere with HC order on deployment of central forces in Bengal for panchayat polls
— ANI Digital (@ani_digital) June 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/g6ltzXFGDh#WestBengal #PanchayatElection23 #SupremeCourt pic.twitter.com/TRMcoyxPTi
">SC refuses to interfere with HC order on deployment of central forces in Bengal for panchayat polls
— ANI Digital (@ani_digital) June 20, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/g6ltzXFGDh#WestBengal #PanchayatElection23 #SupremeCourt pic.twitter.com/TRMcoyxPTiSC refuses to interfere with HC order on deployment of central forces in Bengal for panchayat polls
— ANI Digital (@ani_digital) June 20, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/g6ltzXFGDh#WestBengal #PanchayatElection23 #SupremeCourt pic.twitter.com/TRMcoyxPTi
مغربی بنگال میں 8 جولائی 2023 کو پنچایتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس الیکشن میں تشدد کی اطلاعات اور اندیشوں کے مد نظر ہائی کورٹ نے ریاست کی اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر شبیندو ادھیکاری کے علاوہ کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور دیگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔
ہائی کورٹ نے 13 جون کو کمیشن سے کہا تھا کہ وہ حساس علاقوں میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کی درخواست بھیجے۔ اس کے بعد 15 جون کو ہائی کورٹ نے 48 گھنٹے کے اندر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی ہدایت دی تھی۔
سپریم کورٹ نے پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ کے 13 اور 15 جون کے احکامات کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی جلد سماعت کے لیے ریاستی الیکشن کمیشن کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے معاملے کو سماعت کے لیے درج کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Governor CV Anand Bose گورنر ہائوس پر عوام کا اعتماد بڑھ رہا ہے: گورنر سی وی آنند بوس
پیر کے روز خصوصی ذکر کے دوران کمیشن کی جانب سے سینئر وکیل میناکشی اروڑہ نے جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ کے سامنے فوری سماعت کی درخواست کی۔ بنچ نے منگل کو درخواستوں پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ہائی کورٹ کے حکم کو مغربی بنگال حکومت اور الیکشن کمیشن نے الگ الگ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔