کولکاتا: کلکتہ یونیورسٹی کے طلباء یونیورسٹی کے آف لائن امتحان کرانے کے فیصلے کے خلاف گزشتہ 6 جون سے احتجاج کر رہے تھے۔لیکن یونیورسٹی اپنے فیصلے پر اٹل ہے اور آف لائن امتحان کا روٹین بھی جاری کر دیا ہے۔ جس کے بعد طلباء نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ آف لائن امتحان کے لیے روٹین میں تبدیلی کرتے ہوئے مزید وقت دیا جائے۔ دوسری جانب احتجاج کے دوران پولس کی طلباء پر کارروائی کے خلاف بھی طلباء نے احتجاج ریلی نکالی اور پولس کارروائی کی مذمت کی۔ Students Protest Against Offline Exam
گزشتہ کئی روز سے آن لائن امتحان کا مطالبہ کرنے والے طلبا یونیورسٹی کی جانب سے سخت رویے سے اپنے مطالبے سے دستبردار ہو گئے لیکن اب طلباء کا کہنا ہے کہ اگر آف لائن امتحان ہوگا تو ہمیں مزید وقت دیا جائے۔ Protest against Offline Exams اور امتحانات کو مزید آگے بڑھایا جائے۔ احتجاج کر رہے طلباء کا کہنا ہے کہ آف لائن امتحان دینے کے لیے وہ ابھی تیار نہیں ہیں لہٰذا امتحان کی تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے انہیں تیاری کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ طلباء کے اس مطالبے کی کلکتہ یونیورسٹی طلباء اکائی کے کنوینر انیک دے نے کہا کہ جلد از جلد کلاسس کا آغاز کرتے ہوئے 27 جولائی کے بعد ہی تمام سیمیسٹر کے امتحانات لیے جائیں۔
دوسری جانب پولس کارروائی پر انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے معاملے پولس کی کسی طرح کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ احتجاج کو وجہ بناکر امن و امان کی صورت کو خطرہ بتاکر برسر اقتدار جماعت کی ایما پر یونیورسٹی کا مین گیٹ بند رکھنے کی سازش سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ طلباء پر طاقت کا استعمال کرنے والے پولس والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی ہوگی۔ ہم نے اپنے ان سوالات کو پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وی سی اور چانسلر کو یادداشت دیا ہے۔ احتجاج کرنے والے ایک اور طالب علم نے کہا کہ ہم آف لائن امتحان دینے کے لیے تیار ہیں لیکن تمام کلاسس پے مکمل کیے جائیں اس کے بعد ہی آف لائن امتحان دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
دوسری جانب طلباء پر پولس کارروائی کے خلاف آج کلکتہ یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاجی ریلی نکالی اور گاندھی مورتی کے پاس دھرنا بھی دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ 6جون سے آف لائن امتحان کے خلاف احتجاج کر رہے طلباء پر رات ساڑھے 9بجے پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ان پر لاٹھی چارج کر دیا۔ جس کے خلاف آج طلباء نے مولا علی سے گاندھی مورتی تک ریلی نکالی اور پولس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے قصوروار پولس والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔