آج ریاست میں پہلے روز کے لاک ڈاؤن کے دوران پولس کی سخت نگرانی رہی۔ ڈرون کے ذریعے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا جائزہ لیا گیا۔
ہر موڑ پر پولس کی تعینات تھی۔ پہلے روز مکمل لاک ڈاؤن کا لوگوں نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
ریاست میں کورونا وائرس کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے اور کمیونٹی ٹرانسمیشن کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے ہفتے میں دو دن مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے مطابق آج صبح 6 بجے سے 10 بجے رات تک لاک ڈاؤن کو نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد سنیچر کو دوسرا لاک ڈاؤن ہے۔ آج صبح سے ہی شہر کے مختلف راستوں پر پولس کی سخت نگرانی رہی مختلف جگہوں پر بیریکیڈ لگائے گئے تھے۔
ان لاک کے بعد آج سے ایک بار پھر ریاست کے لوگوں نے مکمل لاک ڈاؤن کا تجربہ کیا۔ سختی سے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے لیے پولس کو سخت چیلینج کا سامنا ہے۔
اے پی سی روڈ کے مختلف گلیوں میں پولس کی طرف سے جائزہ لیا گیا۔ شیام بازار میں بھی پولس کی سخت نگرانی رہی سائکل سواروں کو بھی کسی طرح کی رعایت نہیں دی جا رہی ہے۔
شہر میں مختلف جگہوں پر گاڑیوں کو روک روک کر جانچ کی جاتی رہی ہے۔ اسی طرح کی نگرانی رابندر سرانی، پوددار کورٹ میں کولکاتا اسسٹنٹ پولس کمشنر دیامنتی سین کی نگرانی میں پولس کی بڑی ٹیم نے لاک ڈاؤن کا جائزہ لیا۔
دھرمتلہ میں ڈرون کے ذریعے نگرانی کی گئی۔ اس کے علاوہ ہوڑہ پل پر سخت نگرانی رکھی گئی۔ پولس کا گشت جاری رہا۔
ہوڑہ پل سے گزرنے والی گاڑیوں پر خاص ضروری نطر رکھی جا رہی تھی۔ مانک تلہ، دھرمتلہ، راس بہاری موڑ، پارک اسٹریٹ،گڑیاہاٹ میں پولس کی سخت نگرانی رہی۔
گاڑیوں کی جانچ کی گئی۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کی دھر پکڑ بھی کی گئی۔