مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہےحکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جاری جھڑپوں کا دائرہ ریاست کے تمام اضلاع تک پھیل چکا ہے۔
گزشتہ ڈیڑھ دو مہینوں کے دوران ریاست میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جاری جھڑپوں میں اب تک پچاس سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے جنوب میں واقع ٹالی گنج میں بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور شھبندو ادھیکاری کی ریلی پر پتھراؤ کا واقعہ پیش آنے سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
وہیں مدنی پور ضلع کے نندی گرام میں ممتا بنرجی کے جلسے کے جواب میں بی جے پی کی جانب سے ترنمول کانگریس کی سربراہ کے مضبوط گڑھ ٹالی گنج میں شھبندو ادھیکاری اور ریاستی صدر دلیپ گھوش کی قیادت روڈ شو کا اہتمام کیا گیا۔
شھبندو ادھیکاری اور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش روڈ شو کے دوران ایک گاڑی میں تھے تبھی نامعلوم افراد کی جانب سے پتھراؤ شروع ہو گیا۔
پتھراؤ کے سبب بی جے پی کے روڈ شو میں افراتفری مچ گئی حالانکہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
شھبندو ادھیکاری اور ریاستی صدر دلیپ گھوش نے مشترکہ طور پر اس واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
دوسری طرف مدنی پور ضلع کے تکھالی میں مرکزی وزیر دیباشری چودھری کے روڈ شو کے دوران نامعلوم شرپسندون کی جانب سے پتھراؤ کرنے سے چند لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کولکاتا میں بی جے پی کی ریلی کے دوران کیلاش وجے ورگیہ پر جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: زرعی قانون واپس لینے کے بعد ہی کسانوں کی ناراضگی دور ہوگی