مغربی بنگال کی ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاستی محکمہ اعلی تعلیم سے اپیل کریں گے اکتوبر تک کالجوں اور یونیورسٹیوں میں فائل سیمسٹر کے امتحانات منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا جائے۔
سپریم کورٹ نے کل اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کوئی بھی ریاستی یا مرکزی یونیورسٹی فائنل سمسٹر کا امتحان لئے بغیر ڈگری نہیں دے سکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ اگر ستمبر میں امتحانات کے انعقاد کے حالات نہیں ہیں تو پھر ریاستیں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے رجوع کرسکتے ہیں مگر امتحان لینا ضروری ہے۔
جادو پور یونیورسٹی (جے یو) کے پرو وائس چانسلر چرنجیب بھٹا چاریہ نے بتایا کہ ہم نے اکتوبر تک فائنل سمسٹرکے امتحانات کے انعقاد کے طریق کارکے بارے میں ابتدائی سطح پر فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ اور طلباء سے اس مسئلے پر بات چیت کے بعد ہم اگلے ہفتے تک وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کو اپنے موقف سے آگاہ کردیں گے۔
شمالی بنگال یونیورسٹی کے وائس چانسلر سبیریش بھٹاچاریہ نے کہا کہ یونیورسٹی تمام آپشنوں پر غور کرنے کے بعد ریاستی حکومت کو ہم اپنے موقف سے آگاہ کریں گے۔درگا پوجا سے پہلے اکتوبر میں فائنل سمسٹر کے امتحانات منعقد کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعلی نے مشورہ دیا ہے کہ ہم کسی بھی ممکنہ تاریخ کو طے کرنے سے پہلے حکومت سے بات چیت کریں گے۔
امتحانات اکتوبر میں بھی ہوسکتے ہیں۔"یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہے کہ اگر کوئی ریاست 30 ستمبر تک امتحان نہیں لے سکتی ہے تو اسے یو جی سی سے رجوع کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ اکتوبر تک امید ہے کہ وبا کی صورتحال میں قدرے بہتری آجائے گی۔
پریڈنسی یونیورسٹی کی وائس چانسلر انورادھا لوہیا نے کہا کہ امتحانات کے انعقاد کو لے کر ہم ایک ہنگامی میٹنگ کررہے ہیں۔
اس سے قبل ہم کچھ بھی کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کل ایک تقریب میں کہا کہ ستمبر میں ریاست کی یونیورسٹی اور کالجوں میں امتحانات کا انعقاد نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا کے واقعات میں اضافہ ہورہے ہیں، ٹرانسپورٹ نظام بحال نہیں ہوئے ہیں۔ایسے میں طلبا کی زندگی خطرے میں نہیں ڈالی جاسکتی ہے۔