مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد پارٹی تبدیل کے کھیل میں بی جے پی کو ترنمول کانگریس کے ہاتھوں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی تبدیلی کے کھیل کی پہلی اننگز میں شھبندو ادھیکاری کے طور پر بی جے پی کو کامیابی ملی تھی اس کے بعد یکے بعد دیگرے کئی ٹیم ایم سی رہنماؤں نے بی جے پی کا دامن تھاما تھا لیکن اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد شروع ہونے والا پارٹی تبدیلی کا کھیل اب بی جے پی کے لیے درد سر بنتا جا رہا ہے۔
تبدیلی کی اس دوسری اننگز میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے مکُل رائے اور شبرانسو رائے کو اپنی پارٹی میں شامل کرکے اپنا کھیل شروع کیا اور اب دیگر کئی رہنما بھی اس کھیل کا حصہ بن کر ٹی ایم سی میں واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسی درمیان سابق وزیر جنگلات راجیب بنرجی کی گھر واپسی یعنی ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت کی باتیں بھی گشت کر رہی ہیں۔
مغربی بنگال کی سیاست میں قیاس آرائی ہے کہ مکل رائے کے بعد اب راجیب بنرجی کی ترنمول کانگریس میں واپسی یقینی ہے۔
ہوڑہ ضلع کے ڈومجور سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی رہ چکے راجیب بنرجی نے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ترنمول کانگریس کی حمایت میں پوسٹ کرکے واپسی کا اشارہ دیا تھا لیکن اس کے دوسرے دن ہی ہوڑہ ضلع کے ڈومجور اسمبلی حلقے میں راجیب بنرجی کے خلاف پوسٹر بازی کی گئی تھی جس انہیں میر جعفر لکھا گیا تھا۔
حالانکہ ترنمول کانگریس کے کئی بڑے رہنماؤں سے راجیب بنرجی سے تعلقات ہیں۔ راجیب بنرجی جب ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا تو رکن پارلیمان سوگتا رائے، فریاد حکیم سمیت کئی اعلیٰ رہنماؤں نے انہیں منانے کی ناکام کوشش کی تھی۔
اس سے قبل ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے راجیب بنرجی کو چھوٹا بھائی کہہ کر پکارتے ہوئے کہا تھا کہ انسان سے غلطی ہوتی ہے راجیب بنرجی نے بھی غلطی کی ہے۔
فرہاد حکیم نے مزید کہا تھا کہ راجیب بنرجی کو ذاتی طور پر جانتا ہوں وہ جذباتی ہیں چند لوگوں نے اسی کا فائدہ اٹھایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترنمول بھون میں مکل رائے اور ان کے بیٹے شبرانسو رائے بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
قیاس آرائی ہے کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے متعدد رہنما ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے لئے کوشش تیز کر دی ہے۔